عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت
سوال نمبر: 176675
جواب نمبر: 17667501-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 592-557/M=06/1441
نیت، دلی ارادے کا نام ہے یہ بات قرآن و حدیث کے ظاہری نصوص سے سمجھی گئی ہے اور سلف کے اقوال اور ماہرین لغت کی تشریحات میں اس کی صراحت ہے۔ مِنْکُمْ مَنْ یُّرِیْدُ الدُّنْیَا وَمِنْکُمْ مَنْ یُّرِیْدُ الآخِرَةِ الآیة ۔ (القرآن) اور من لم یجمع الصیام قبل الفجر فلا صیام لہ(الحدیث)۔ اور إنما الأعمال بالنیات وإنما لإمرء ما نوی الخ ۔ (الحدیث)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا صدقہ دینے سے عمر بڑھتی ہے ؟
6238 مناظركیا ریاض الجنہ كو جنت میں شامل كرلیا جائے گا؟
13042 مناظرقبر کے پاس کس طرح کھرا ہونا چاہئے
4075 مناظرمیرا ایک دوست ہے جو یہ مانتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا سایہ نہیں پڑتا تھا ،یعنی جیسے سورج کی روشنی میں ہم کھڑے ہوں اورہمارا سایہ پڑتا ہے۔ کیا یہ صحیح ہے؟ اس کے متعلق قرآن و حدیث کی روشنی میں حوالہ کے ساتھ بیان کریں۔
4007 مناظرحضرت مولانا زکریا کاندھلوی رحمة اللہ علیہ کا اسودین مسلسلات شجرہ کیا ہے؟برائے کرم حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تک ترتیب سے تمام نام ذکر کریں۔
8528 مناظركیا صحابا روزانہ گست کر کر لوگو کو ں مسجد میں لاتے تھے ؟
4531 مناظر