عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت
سوال نمبر: 176488
جواب نمبر: 176488
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:568-413/sn=6/1441
جس ولیمے میں غربا اور مساکین کو شامل نہ کیا جائے ، محض مالداروں کو مدعو کیا جائے اور انھیں کو ترجیح دی جائے ،اس میں شریک ہوکر کھانا کھانا ناجائز وحرام تو نہیں ہے؛ لیکن احادیث میں ایسے ولیمے کے کھانے کو بدترین ولیمہ کہا گیا ہے، سنت طریقہ یہ ہے کہ ولیمے میں اعزہ واقارب وغیرہ میں سے محض مالدار اور باحیثیت لوگوں کو بلانے پر اکتفا نہ کیا جائے ؛ بلکہ غربا ومساکین کو بھی مدعو کیا جائے اور انھیں بھی عزت کے ساتھ کھانا کھلایا جائے ۔
وعن أبی ہریرة قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: شر الطعام طعام الولیمة یدعی لہا الأغنیاء ویترک الفقراء ومن ترک الدعوة فقد عصی اللہ ورسولہ. (مشکاة المصابیح ، باب الولیمة ، الفصل الأول 2/ 961، ط: المکتب الإسلامی - بیروت)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند