عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت
سوال نمبر: 170917
جواب نمبر: 170917
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 932-1039/M=12/1440
مذکورہ روایت مشکاة شریف صحیح ابن خزیمہ ، صحیح ابن حبان اور الترغیب و الترہیب وغیرہ میں موجود ہے، ابن خزیمہ پر تحقیق کرنے والے دکتور مصطفی اعظمی صاحب نے لکھا ہے کہ ”اِسناد ضعیف ہے“، ابن حجر رحمہ اللہ نے بھی اس کی سند میں ایک راوی (علی بن زید بن جدعان) کو ضعیف قرار دیا ہے۔ قال الدکتور مصطفی الاعظمی: إسنادہ ضعیف ، قال البنا فی الفتح الربانی: ۹/۲۳۳، رواہ ابن خزیمة فی صحیحہ ۔ التقریب: ۴۳۲، ط: سعودیہ ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند