عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت
سوال نمبر: 166590
جواب نمبر: 166590
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:223-258/sd=4/1440
انتقال کے بعد تین دن تک میت کے متعلقین کے یہاں ایک بار تعزیت کے لیے جانا مستحب ہے اور تعزیت کا طریقہ یہ ہے کہ میت کے متعلقین کو تسکین و تسلی دی جائے اور صبر کی تلقین کی جائے ، تعزیت کے لیے ہر آنے والا کا حاضرین سے دعاء کے لیے کہنا ، پھر سب کا اجتماعی طور پر دعا کرنا ثابت نہیں ہے ، اپنے طور پر آنے والوں کو میت کے لیے دعائے مغفرت کرنی چاہیے ، مثلا: متعلقین کے سامنے یہ جملہ کہدیا جائے کہ اللہ تعالی مرحوم کی مغفرت فرمائے ، اس کی لغزشوں سے در گذر فرمائے اور متعلقین کو صبر عطا فرمائے اور جو کچھ اللہ توفیق دے ، قرآن پڑھ کر یا صدقات وغیرہ کرکے میت کو ثواب پہنچانا چاہیے ۔ ( احکام میت ) وَیُسْتَحَبُّ أَنْ یُقَالَ لِصَاحِبِ التَّعْزِیَةِ: غَفَرَ اللَّہُ تَعَالَی لِمَیِّتِکَ وَتَجَاوَزَ عَنْہُ وَتَغَمَّدَہُ بِرَحْمَتِہِ وَرَزَقَکَ الصَّبْرَ عَلَی مُصِیبَتِہِ وَآجَرَکَ عَلَی مَوْتِہِ، کَذَا فِی الْمُضْمَرَاتِ نَاقِلًا عَنْ الْحُجَّةِ.۔ ( الفتاوی الہندیة : ۱/۱۶۷)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند