عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت
سوال نمبر: 165000
جواب نمبر: 165000
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1485-1176/B=1/1440
غیر مقلدوں نے اپنا ایک الگ نظریہ من گھڑت یہ بنا رکھا ہے کہ جو حدیث مرفوع ہے اس کا سلسلہ سند رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچتا ہے وہ حدیث ہے اور وہی قابل عمل ہے اور جس حدیث کو صحابہ کرام نے فرمایا ہے وہ حدیث نہیں، نہ ہی قابل عمل ہے، اسی طرح وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ ہم صحیح بخاری کی حدیث پر عمل کرتے ہیں۔ تیسرا نظریہ یہ ہے کہ جو ان کے نظریہ کے خلاف حدیثیں ہیں ان سب کو ضعیف کہہ دیتے ہیں۔ اسلاف کو اور ائمہ کو برا بھلا کہتے ہیں۔ یہ فرقہ خود بھی گمراہ ہے اور دوسروں کو بھی گمراہ کرتا ہے۔ بہت سے شرعی احکام میں اپنی من مانی عمل کرتے ہیں اور حدیث کو چھوڑ دیتے ہیں جیسے جمعہ کے دن اردو میں خطبہ دیتے ہیں۔ جب کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اور صحابہ کرام سے عربی کے علاوہ دوسری زبان میں خطبہ دینا ثابت نہیں۔ اور مثلاً تین طلاقیں دے کر پھر بیوی کو رکھ لیتے ہیں جب کہ تین طلاق کے بعد کسی حدیث میں حضور نے رجعت کا حکم نہیں دیا ہے۔ بیشمار مسائل ان کے ایسے ہیں جو حدیث کے خلاف ہیں اور وہ ان پر عمل کرتے ہیں۔ تفصیل کے لئے گھمن صاحب کی کتاب یا جمعیة علماء ہند کی طرف سے مجلس تحفظ سنت کی طرف سے شائع شدہ رسائل کا مطالعہ کیجئے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند