عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت
سوال نمبر: 164762
جواب نمبر: 164762
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1483-1242/D=12/1439
جی ہاں کھانے کا کوئی دانہ یا جز برتن میں لگا نہ رہ جائے، اچھی طرح برتن صاف کردیا جائے۔ ایک حدیث میں ہے کہ تم کو نہیں معلوم کہ کھانے کے کس حصہ میں برکت ہے۔
اور دوسری حدیث جس کا ذکر سوال میں ہے اس کے الفاظ یہ ہیں عن نبیشة عن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قال: من أکل في قصعة فلحسہا استغفرت لہ القصعة رواہ أحمد والترمذي (مشکاة: ۳۶۶)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جس شخص نے کسی پیالہ میں کچھ کھایا پھر اسے چاٹ لیا (اللہ تعالیٰ کی نعمت کی قدردانی کرتے ہوئے اور کھانے کے کسی حصہ کو ضائع ہونے سے بچانے کے لیے) تو پیالہ اس کے لیے مغفرت کی دعا کرتا ہے، حدیث کا مطلب واضح ہے کہ کھانے کا کوئی حصہ برتن میں لگا نہ رہ جائے جس سے کھانا ضائع ہو یا اس کی ناقدری ہو۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند