عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت
سوال نمبر: 158354
جواب نمبر: 158354
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 527-530/M=6/1439
متواتر، اصطلاح حدیث میں ایسی حدیث کو کہتے ہیں جس کے بیان کرنے والوں (راویوں) کی تعداد ہرزمانے میں اتنی کثیر ہو کہ ان کا آپس میں جھوٹ پر اتفاق کرلینا عقلاً وعادتاً محال ہو یعنی کوئی حدیث اس وقت تک متواتر نہیں ہوسکتی جب تک کہ اس میں یہ شرائط نہ پائی جاتی ہوں:
(۱) اسے روایت کرنے والے کثیر تعداد میں ہوں (اس میں اختلاف ہے کہ کم ازکم کتنی تعداد ہونی چاہیے)۔
(۲) یہ وصف (کثرت تعداد) ابتداء سے انتہاء تک ہرزمانے میں ہو۔
(۳) اس روایت کو رُواة ایسی حِسّی مشاہدے کے طور پر بیان کریں مثلاً یہ کہیں کہ ہم نے سنا ہے یا ہم نے دیکھا ہے محض اپنی عقل سے قیاس آرائی کرکے بیان نہ کریں۔ متواتر کی دو قسمیں ہیں: لفظی ومعنوی۔ تواتر کی مثال یہ حدیث ہے: من کذب عليّ متعمدًا فلیتبوأ مقعدہ من النار اور مسح علی الخفین کی روایت وغیرہما․
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند