• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 158350

    عنوان: تقریر کا کیا مطلب ہے ؟

    سوال: تقریر کا کیا مطلب ہے ؟ حدیث کی اصطلاح مکمل اور مفصل مع امثلہ اوردو میں بیان فرمائیں۔

    جواب نمبر: 158350

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 523-479/M=6/1439

    تقریر کے لغوی معنی ہیں ثابت کرنا، برقرار رکھنا، اور اصطلاح حدیث میں مراد یہ ہے کہ کسی صحابی نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی میں کوئی بات کہی یا کوئی کام کیا یا کسی دوسری جگہ کوئی کام کیا گیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کی اطلاع ہوئی؛ مگر آپ نے اس پر کوئی نکیر نہیں فرمائی بلکہ سکوت اختیار فرمایا، گویا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس عمل یا قول کو برقرار رکھا، اسی کو تقریر نبوی کہا جاتا ہے۔ مثال:

    (۱) حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ اپنی انگلیوں کے پوروں سے آپ کے دروازے کو کھٹکھٹاتے تھے۔

    (۲) عن عمرو بن العاص قال: احتلمت فی لیلة باردة فی غزوة ذات السلاسل فأشفقت إن اغتسلت أن أہلک فتیممت، ثم صلیت بأصحابی الصبح فذکروا ذلک للنبی صلی اللہ علیہ وسلم فقال: یا عمرو صلیت بأصحابک وأنت جنب؟ فأخبرتہ بالذی منعنی من الاغتسال وقلت إنی سمعت اللہ یقول:وَلَا تَقْتُلُوا أَنْفُسَکُمْ إِنَّ اللَّہَ کَانَ بِکُمْ رَحِیمًا (النساء:29) فضحک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ولم یقل شیئا․


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند