عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت
سوال نمبر: 157049
جواب نمبر: 157049
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:432-402/H=4/1439 حدیث جساسہ کو حضرت مفتی سعید احمد صاحب دامت برکاتہم نے صحیح وثابت تسلیم کرلیا ہے تحفة الالمعی جدید ایڈیشن میں حضرت نے اس کی وضاحت فرمائی ہے چنانچہ فرماتے ہیں: ملحوظہ: پہلے اس حدیث کے متعلق جو لکھا گیا تھا وہ ٹھیک نہیں تھا وہ نہایہ والے حاشیہ سے متأثر ہوکر لکھا گیا، پھر غور کرنے پر یہ بات سمجھ میں آئی کہ حدیث کی سند تو صحیح ہے اس کے توابع وشواہد بھی موجود ہیں؛ اس لیے وہ ساری تشریح حذف کردی گئی اور اس کی جگہ یہ نئی تشریح لکھ دی گئی ہے۔ (تحفة الالمعی: ۵/۶۲۹-۶۳۰، ابواب الفتن، ط: حجاز دیوبند) دارالافتاء دارالعلوم دیوبند کا موقف اسی نئی تشریح کے مطابق ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند