عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت
سوال نمبر: 155926
جواب نمبر: 15592601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:199-303/M=4/1439
کپڑے کھڑے ہوکر بھی پہن سکتے ہیں اور بیٹھ کر بھی پہن سکتے ہیں اس بارے میں کتب صحاح میں کسی خاص ہیئت کی پابندی منقول نہیں، البتہ بعض ضعیف روایات میں شلوار وغیرہ کھڑے ہوکر پہننے پر وعید آئی ہے، جس کو شیخ عبد الحق محدث دہلوی رحمہ اللہ نے اپنی کتاب ”کشف الالتباس فی استحباب اللباس“ میں ذکر کیا ہے، اس لیے احتیاط وادب اس میں ہے کہ پائجامہ وغیرہ بیٹھ کر پہنا جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا اسلامک بینکنگ میں رقم جمع کرنا صحیح ہے؟ کیا عبدالرزاق کی مسند میں نور سے متعلق جو روایت ہے وہ صحیح ہے جس کا مفہوم ہے کہ اے جابر سب سے پہلے اللہ نے تیرے نبی کے نور کو پیدا کیا، اس کی تشریح کردیں؟
2480 مناظرکیا چارزانو بیٹھنا حضور علیہ السلام سے ثابت ہے؟ حدیث کا حوالہ ضرور لکھیں۔
3604 مناظرروایت حدیث یا قراء ت حدیث کے لیے اجازت کا مسئلہ۔ (۲): حدیث کے لیے اجازت عامہ کا مطلب
3886 مناظرمیرا سوال ان ضعیف احادیث کے متعلق ہے جوان اعمال کے فضائل کے بارے میں آئی ہیں جو قرآن اور صحیح احادیث سے ثابت ہیں۔ یعنی احادیث ضعیف ہیں لیکن جن اعمال کے فضائل کے متعلق ہیں وہ قرآن اور صحیح احادیث سے ثابت ہیں جیسے نماز روزہ او رحج وغیرہ۔ (۱) ان ضعیف احادیث پر سو فیصد یقین کرنا کیسا ہے؟ اگر کوئی شخص ان احادیث پر سو فیصد یقین کرتا ہے تو کیا وہ گناہ گار ہوگا؟ (۲) اگر کوئی تقریرکرنے والا اپنے بیان میں ضعیف احادیث بیان کرتا ہے اور یہ نہیں بتاتا کہ یہ ضعیف حدیث ہے اورکوئی سامع اس پر سو فیصد یقین کرلیتا ہے تو گناہ گار کون ہوگا؟ کیوں کہ عوام نہیں جانتے کہ ضعیف حدیث کون سی ہے اور صحیح کون سی ہے۔ (۳)جن کتابوں میں ایسی ضعیف احادیث آئی ہیں اور کچھ جگہ پر یہ توضیح نہیں ہے کہ یہ حدیث صحیح ہے یا ضعیف، تو ایسی کتابوں کو پڑھنے کا کیا طریقہ ہے؟ اگر کوئی شخص کوئی ضعیف حدیث پڑھ کر اس کو صحیح حدیث کے طورپر بیان کرتا ہے تو گناہ گار کون ہوگا، مصنف یا قاری یعنی پڑھنے والا؟ اس کتاب کی ایک مثال فضائل اعمال ہے۔ (۴) بچوں کو ضعیف احادیث کیسے بتائی جائیں کیوں کہ وہ صحیح حدیث اور ضعیف حدیث میں فرق نہیں کرسکتے؟
6747 مناظرذكر كے ساتھ مال خرچ كرنا
7602 مناظرکیا دورانِ نفاس انتقال کرنے والی عورت بھی شہید کہلائے گی؟
4033 مناظرمیں نے ایک حدیث سنی ہے کہ اگر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا وجود نہ ہوتا تو اللہ تعالی یہ دنیا نہ بناتے۔ کیا یہ حدیث صحیح ہے؟