عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت
سوال نمبر: 155841
جواب نمبر: 155841
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 180-159/M=2/1439
ملازمت (نوکری) اگر جائز کام کی ہو اور جائز طریقے پر ہو تو وہ ملازمت جائز اور اس کی آمدنی حلال ہے ملازم پر لازم ہے کہ جس فرد یا ادارے سے ملازمت کا معاملہ طے کیا ہے اس کے مقر کردہ ضابطے پر چلے مثلاً کام کا جو وقت طے ہوا ہے اور جو جگہ طے ہوئی ہے اس وقت اور مقام پر حاضر رہے اور جو کام اس کے ذمہ سپرد کیا گیا ہے اس کو پوری دیانت داری کے ساتھ انجام دے، اس وقت میں کسی غیر کا کام نہ کرے، وقت کی پابندی اور کام کو عمد طریقے پر پورا کرنے کا خوب خیال کرے۔ اس بارے میں کوئی مستقل کتاب ذہن میں نہیں، عربی اردو کتب فقہ وفتاوی میں اجارے کے باب میں اس طرح کے مسائل بیان کیے گئے ہیں، بہتر یہ ہے کہ آپ کو اگر کوئی مسئلہ اس تعلق سے معلوم کرنا ہے تو اسے مقامی کسی مفتی صاحب سے پوچھ لیا کریں یا لکھ کر یہاں دارالافتاء سے معلوم کر لیا کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند