عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت
سوال نمبر: 154745
جواب نمبر: 154745
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1441-1418/SN=1/1439
اگر کسی کی ریح خارج ہو جائے اور اسے اس کا یقین ہو جائے تو ا س سے وضو بلا شبہ ٹوٹ جاتا ہے خواہ ریح آواز کے ساتھ خارج ہو یا بلا آواز کے ، اسی طرح خواہ اس میں بدبو ہو یا نہ ہو، مسلم شریف کی جس حدیث کا آپ نے حوالہ دیا ہے اس میں آواز سنائی دینے یا بدبو محسوس ہونے کے ذکر سے خروج ریح پر یقین حاصل ہونا مراد ہے، نقضِ وضو کو آواز یا بو کے ساتھ مشروط کرنا مراد نہیں ہے۔ مشہور شراح حدیث مثلاً حافظ ابن حجر رحمہ اللہ، علامہ نووی رحمہ اللہ اور علامہ خطابی وغیرہ نے اس کی تصریح کی ہے۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیں: فتح الملہم: ۱/۴۹۱، ط: اشرفی، دیوبند۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند