• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 150749

    عنوان: حجامہ سے متعلق آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل

    سوال: اللہ تعالیٰ علمائے دیوبند کی کاوشوں کو قبول فرمائے ۔ آمین۔ حجامہ کے سلسلے میں احادیث کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں کہ؛ (۱) کیا حجامہ قمری مہینے کی 17، 19 ور 21تاریخوں میں کروانا صحیح احادیث سے ثابت ہے ؟ حدیث کا حوالہ مع اردو ترجمہ کے ضرور دیں نیز ضرورت کے تحت کیا کسی بھی تاریخ کو کروایا جا سکتا ہے ؟ (۲) کیا کسی بھی دن کروایا جاسکتا ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول کن دنوں میں کروانے کا تھا؟

    جواب نمبر: 150749

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 977-1058/M=9/1438

    (۱، ۲) جی ہاں، قمری مہینے کی ۱۷، ۱۹اور ۲۱تاریخ میں حجامہ کرانا صحیح حدیث سے ثابت ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان تاریخوں میں حجامہ کرانے کو پسند فرماتے تھے، بضرورت کسی بھی تاریخ میں حجامہ کا عمل کرایا جاسکتا ہے لیکن مذکورہ تاریخوں میں افضل ہے البتہ بعض مرسل روایتوں میں یہ آیا ہے کہ ”اگر کسی نے بدھ یا سنیچر کے دن حجامہ کرایا اور پھر اس کو سفید داغ کا مرض ہوگیا تو وہ خود کو ملامت کرے“ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ بدھ اور سنیچر کو حجامہ نہ کرانا بہتر ہے۔

    وعن ابن عباس - رضی اللہ عنہما - أن النبی - صلی اللہ علیہ وسلم - کان یستحب الحجامة لسبع عشرة، وتسع عشرة وإحدی وعشرین . رواہ فی شرح السنة.

    وعن أبی ہریرة - رضی اللہ عنہ - عن رسول اللہ - صلی اللہ علیہ وسلم - قال: " من احتجم لسبع عشرة وتسع عشرة وإحدی وعشرین کان شفاء لہ من کل داء․ رواہ أبو داود.

    وعن الزہری مرسلا، عن النبی - صلی اللہ علیہ وسلم: من احتجم یوم الأربعاء، أو یوم السبت، فأصابہ وضح فلا یلومن إلا نفسہ․ رواہ أحمد، وأبو داود، وقال: وقد أسند ولا یصح. (مشکاة شریف: ص۳۸۹، کتاب الطب والرقی)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند