• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 149588

    عنوان: بعد نماز سر پر ہاتھ رکھ کر یا قوی پڑھنا کیسا ہے؟

    سوال: بعد نماز سر پر ہاتھ رکھ کر یا قوی پڑھنے کے بارے میں سنا کہ اس سے دماغ قوی ہوتا ہے اس بات کی اصل کیا ہے ؟ اگر یہ حدیث و سنت سے ثابت نہیں تو کیا اس پر عمل کرنے کی کوئی گنجایش ہے ؟ کیا بزرگان دین کا اس قسم کا کوئی معمول تھا؟کیا سر پر ہاتھ رکھ کر پڑھنے کا حضور کا کبھی کوئی معمول رہا ہے ؟ نماز کے بعد پڑھنے کی تمام سنتیں مع اسناد تفصیل سے لکھ کر مرحمت فرمایں۔

    جواب نمبر: 149588

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 793-776/M=7/1438

    حدیث میں تو اس کی صراحت نظر سے نہیں گزری البتہ بہشتی زیور میں دماغ ونگاہ کی کمزوری کے علاج کے طور پر یہ لکھا ہے: ”پانچوں نماز کے بعد سر پر ہاتھ رکھ کر گیارہ بار یا قَوِیُّ پڑھو اور یَا نُورُ گیارہ بار پڑھ کر دونوں ہاتھوں کے پوروں پر دم کرکے آنکھوں پر پھیرلیں“ (بہشتی زیور حصہ ۹ص۸۴) اس وظیفے کو معمول بناسکتے ہیں، شرعاً اس میں کوئی قباحت نہیں، المعجم الأوسط للطبرانی اور عمل الیوم واللیلة لابن السنی میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ معمول لکھا ہے کہ ہرنماز کے بعد سرپر ہاتھ رکھ کر یہ دعا پڑھا کرتے تھے: بسم اللہ الذی لا الہ إلا ہو الرحمن الرحیم، اللہم أذہب عنی الہم والحزن۔

    نماز کے بعد کی کونسی سنت کے بارے میں معلوم کرنا چاہتے ہیں اس کو واضح کرکے سوال کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند