• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 149396

    عنوان: ”جو قومیت کی بنیاد پر لڑا وہ جہالت کی موت مرا “،کیا یہ حدیث ہے؟

    سوال: میں نے ایک حدیث سنی تھی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو قومیت کی بنیاد پر لڑا وہ جہالت کی موت مرا “،میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ کیا یہ حدیث صحیح ہے؟ اور اگر صحیح ہے تو اس کا صحیح مفہوم سمجھا دیجئے۔ شکریہ

    جواب نمبر: 149396

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 530-614/sd=7/1438

     تلاش بسیار کے بعد بھی یہ حدیث نہیں مل سکی؛ البتہ بعض ایسی حدیثیں ملی ہیں، جن میں صحیح نیت، یعنی: اعلاء کلمة اللہ کی نیت کے بغیر، مثلا: شہرت اور نام و نمود کے لیے جہاد کرنے پر سخت وعید آئی ہے۔ وعن عبد اللہ بن عمرو أنہ قال: یا رسول اللہ أخبرنی عن الجہاد فقال: یا عبد اللہ بن عمرو إن قاتلت صابرا محتسبا بعثک اللہ صابرا محتسبا وإن قاتلت مرائیا مکاثرا بعثک اللہ مرائیا مکاثرا یا عبد اللہ بن عمرو علی أی حال قاتلت أو قتلت بعثک اللہ علی تلک الحال، رواہ أبو داود۔ وعن معاذ قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: الغزو غزوان فأما من ابتغی وجہ اللہ وأطاع الإمام وأنفق الکریمة ویاسر الشریک واجتنب الفساد فإن نومہ ونہبہ أجر کلہ. وأما من غزا فخرا وریاء وسمعة وعصی الإمام وأفسد فی الأرض فإنہ لم یرجع بالکفاف, رواہ مالک وأبو داود والنسائی۔ وعن أبی ہریرة أن رجلا قال: یا رسول اللہ رجل یرید الجہاد فی سبیل اللہ وہو یبتغی عرضا من عرض الدنیا فقال النبی صلی اللہ علیہ وسلم: لا أجر لہ۔ رواہ أبو داود۔ (مشکاة المصابیح، کتاب الجہاد، الفصل الثانی)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند