• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 145379

    عنوان: کیا یہ کوئی حدیث ہے؟

    سوال: حضور کیا یہ کوئی حدیث ہے کہ"ایک دفعہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھ رہے تھے کہ آپ نے نماز کی حالت میں ہاتھ بڑھایا اور پھر ہٹا لیا، نماز سے فارغ ہونے کے بعد صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آج نماز میں ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کچھ الگ کرتے دیکھا تو نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مجھے جنت پیش کی گئی اور میں نے چاہا کہ اس کا پھل توڑ کر تمہیں دے دوں مگر پھر ہاتھ پیچھے ہٹا لیا کہ اگر وہ پھل میں تمہیں دے دیتا تو دنیا ختم ہوجاتی مگر وہ پھل کبھی ختم نہیں ہوتا"۔ برائے مہربانی میری اصلاح فرمائیں اور اگر یہ حدیث ہے تو اس کا حوالہ عطا فرمائیں۔

    جواب نمبر: 145379

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 024-028/SN=2/1438

     

    صحیح بن خزیمہ (رقم: ۸۹۲) شرح مشکل الاثار (رقم: ۵۷۶۲) مستدرک للحاکم (رقم: ۸۴۰۸) وغیرہ میں اس مضمون کی روایت آئی ہے؛ لیکن ان سب کے اخیر میں یہ مضمون ہے کہ میں نے اس میں سے لینا چاہا؛ لیکن میرے اوپر ”وحی“ آئی کہ پیچھے ہٹو چنانچہ میں پیچھے ہٹ گیا الخ ۔ (۱)

    آپ نے سوال کے اخیر میں جو مضمون ذکر کیا ، اس مضمون کے ساتھ کوئی روایت کافی تلاش کے باوجود نہیں ملی، روایت کے الفاظ یہ ہیں: عن أنس بن مالک قال: صلینا مع رسول اللہ - صلی اللہ علیہ وسلم - صلاة الصبح، قال: نبینا ہو في الصلاة مدّ یدہ، ثم اخّرہا، فلمّا فرغ من الصلاة، قُلنا یا رسول اللہ! صنعت في صلاتک ہذہ مالم تصنع في صلاة قبلہا قال إني رأیت الجنة مد عرضت علي، ورأیت فیہا ․․․․․․ قطوفہا دانیة بہا کالدباء، فأردت أن أتناول منہا فأوحي إلیہا أن استأخري فاستأخرت الحدیث (صحیح بن خزیمة، رقم: ۸۹۲) وفي بعض الروایات: فأوحي إلي، أن استاخر، فاستأخرت (مستدرک للحاکم، رقم: ۸۴۰۸، والشریعة للأجری، رقم: ۹۴۰)۔

    ------------------------

    (۱) بعض روایت اس کے بجائے یہ ہے جنت کے خوشے کو پیچھے ہٹنے کا حکم ہوا چنانچہ وہ پیچھے ہٹ گیا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند