عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت
سوال نمبر: 14051
میرا سوال یہ ہے کہ اس بات کی کیا حقیقت ہے
کہ ہر پیر اور جمعرات کے دن ہمارے اعمال نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ
میں پیش کئے جاتے ہیں او رہمارے اچھے برے اعمال سے آ پ صلی اللہ علیہ وسلم کو خوشی
یا دکھ ہوتا ہے؟
میرا سوال یہ ہے کہ اس بات کی کیا حقیقت ہے
کہ ہر پیر اور جمعرات کے دن ہمارے اعمال نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ
میں پیش کئے جاتے ہیں او رہمارے اچھے برے اعمال سے آ پ صلی اللہ علیہ وسلم کو خوشی
یا دکھ ہوتا ہے؟
جواب نمبر: 14051
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1008=1008/م
ہرپیر اور جمعرات کو امت کے اعمال، اللہ تبارک وتعالی کے دربار میں پیش کیے جاتے ہیں اور جمعہ کو انبیاء علیہم الصلاة والسلام اور آباء وامہات پر پیش کیے جاتے ہیں، حکیم ترمذی نے نوادر میں اس کو روایت کیا ہے، اس میں یہ بھی ہے کہ اچھے اعمال سے ان کو خوشی ہوتی ہے اور ان کے چہرے مزید روشن ہوجاتے ہیں، پس اللہ سے ڈرو اور اپنے مردوں کو تکلیف نہ پہنچاؤ: أخرج الحکیم الترمذي في نوادرہ من حدیث عبدالغفور بن عبد العزیز عن أبیہ عن جدہ قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: تعرض الأعمال یوم الإثنین والخمیس علی اللہ وتعرض علی الأنبیاء علیہم الصلاة والسلام وعلی الآباء والأمہات یوم الجمعة فیفرحون بحسناتہم وتزداد وجوہہم بیاضًا وإشرافًا، فاتقو اللہ ولا توٴذوا أمواتکم (شرح الصدر للسیوطي)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند