عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت
سوال نمبر: 10136
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث کا مفہوم ہے کہ مجھے اب اس بات کا ڈر نہیں کہ امت اب شرک کرے گی لیکن یہ دنیاداری میں پڑ جائے گی۔ سوال یہ ہے کہ دور ہذا میں جو علما یا لوگ دوسرے مسلک پر شرک کا لیبل لگاتے ہیں کیا یہ مذکورہ حدیث کی نفی نہیں؟ مدلل و اطمینان بخش جواب کا طالب
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث کا مفہوم ہے کہ مجھے اب اس بات کا ڈر نہیں کہ امت اب شرک کرے گی لیکن یہ دنیاداری میں پڑ جائے گی۔ سوال یہ ہے کہ دور ہذا میں جو علما یا لوگ دوسرے مسلک پر شرک کا لیبل لگاتے ہیں کیا یہ مذکورہ حدیث کی نفی نہیں؟ مدلل و اطمینان بخش جواب کا طالب
جواب نمبر: 10136
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 119=110/ ب
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد فرمانے کا مفہوم یہ ہے کہ مجھے اس بات کا ڈر نہیں ہے کہ عمومی طور پر میری امت اجابت شرک کاارتکاب کے گی۔ ہاں اس کا خوف ضرور ہے کہ میری یہ امت عمومی طور پر دنیا داری میں مبتلا ہوجائے گی۔ پس اگر کوئی شرکیہ عقیدہ رکھتا ہے یا مشرکانہ عمل کرتا ہے تو اسے مشرک کہنا، بلاشبہ درست ہے اس سے مذکورہ حدیث کی نفی نہیں ہوتی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند