• معاشرت >> ماکولات ومشروبات

    سوال نمبر: 7436

    عنوان:

    یہاں ایک کمپنی جو کہ تازہ کٹی ہوئی مرغی سپلائی کرتی ہے اس میں ایک عالم صاحب گئے تاکہ طریقہ ذبح دیکھ سکیں۔ مرغیاں کاٹنے والے سے پوچھا کہ کیا تم ہر مرغی پر چھری پھیرتے وقت بسم اللہ اللہ اکبر پڑھتے ہو؟ تو اس نے کہا کہ ہمیں ایک گھنٹہ میں ہزاروں مرغیاں کاٹنی ہوتی ہیں ہم کہاں تک ایسا کریں ،اس لیے ہم تو شروع میں ہی پڑھ لیتے ہیں ۔ جب کہ اس کمپنی کی مرغیاں تقریبا ستر فیصد مسلمان استعمال کرتے ہیں۔ عرض یہ ہے کہ کیا یہ طریقہ صحیح ہے؟ دوسرا سوال یہ ہے کہ بے شک مرغی کاٹتے وقت بسم اللہ اللہ اکبر پڑھا، لیکن بائیں ہاتھ سے ذبح کرنا ممکن ہے؟

    سوال:

    یہاں ایک کمپنی جو کہ تازہ کٹی ہوئی مرغی سپلائی کرتی ہے اس میں ایک عالم صاحب گئے تاکہ طریقہ ذبح دیکھ سکیں۔ مرغیاں کاٹنے والے سے پوچھا کہ کیا تم ہر مرغی پر چھری پھیرتے وقت بسم اللہ اللہ اکبر پڑھتے ہو؟ تو اس نے کہا کہ ہمیں ایک گھنٹہ میں ہزاروں مرغیاں کاٹنی ہوتی ہیں ہم کہاں تک ایسا کریں ،اس لیے ہم تو شروع میں ہی پڑھ لیتے ہیں ۔ جب کہ اس کمپنی کی مرغیاں تقریبا ستر فیصد مسلمان استعمال کرتے ہیں۔ عرض یہ ہے کہ کیا یہ طریقہ صحیح ہے؟ دوسرا سوال یہ ہے کہ بے شک مرغی کاٹتے وقت بسم اللہ اللہ اکبر پڑھا، لیکن بائیں ہاتھ سے ذبح کرنا ممکن ہے؟

    جواب نمبر: 7436

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1478=1393/ د

     

    ہرمرغی پر بسم اللہ اللہ اکبر پڑھنا ضروری ہے، ایک مرتبہ شروع میں پڑھ لینا کافی نہیں ہے۔

    (۲) اگر بائیں ہاتھ سے ذبح کرنے میں ہاتھ کی پوری طاقت لگ جائے تو ذبح جائز ہوجائے گا، اس کا کھانا جائز ہوگا، اگرچہ ایک سنت کا ترک لازم آئے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند