معاشرت >> ماکولات ومشروبات
سوال نمبر: 67074
جواب نمبر: 67074
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 985-994/SN=11/1437
(۱) اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے ”مشروم“ (جسے عربی میں ”الکمأة“ کہا جاتا ہے) کی تعریف اور اس کے طبی فائدے کا ذکر کرنا تو ثابت ہے (دیکھیں: مشکوة شریف، ص: ۳۹۱، الفصل الثالث)؛ لیکن اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے خود اسے تناول فرمایا یا نہیں، اس کا ذکر نہیں ملا؛ ہاں اونٹ کا گوشت اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے خود تناول فرمایا؛ ابوداوٴد وغیرہ میں اس کا ذکر موجود ہے۔ (دیکھیں: ابوداوٴد، رقم: ۱۹۵) اسی طرح مرغ، بکری اور سرخاب (حباری) کے گوشت کھانے کا ذکر محدثین نے کیا ہے۔ (دیکھیں: شمائلِ ترمذی) سبزیوں میں لوکی اور ککڑی کھانے کا ذکر صراحةً آیا ہے، اسی طرح پکی ہوئی پیاز کھانے کا ذکر بھی کتبِ حدیث میں ہے نیز شمائل ترمذی کی ایک روایت میں ہے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے کھانے کے دوران حضرت علی رضی اللہ عنہ کو چقندر کھانے کا حکم فرمایا (شمائلِ ترمذی، ص: ۱۲) پھلوں میں کھجور اور بطیخ (تربوز یا خربوزہ) کھانے کا ذکر کتبِ حدیث میں آیا ہے۔ (شمائل، ص: ۱۳)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند