• معاشرت >> ماکولات ومشروبات

    سوال نمبر: 65503

    عنوان: زندہ مچھلی غیر کے ہاتھ کی کٹی ہوئی حلال ہے یا حرام؟

    سوال: زندہ مچھلی غیر کے ہاتھ کی کٹی ہوئی حلال ہے یا حرام؟

    جواب نمبر: 65503

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 783-781/N=8/1437 مچھلی میں ذبح شرعی شرط نہیں؛ اس لیے غیرمسلم کے ہاتھ کی کٹی ہوئی زندہ مچھلی حلال ہے، کھاسکتے ہیں؛ بلکہ اگر کوئی مچھلی پانی میں گرمی یا ٹھنڈک وغیرہ کی وجہ سے مرجائے یا پانی کے باہر آکر مرجائے وہ بھی حلال ہے، کھاسکتے ہیں، البتہ جو مچھلی پانی میں طبعی موت مر کر الٹی تیرنے لگے، اس کا کھانا منع ہے۔ (حرم حیوان من شأنہ الذبح) خرج السمک والجراد فیحلان بلا ذکاة․․․ (مالم یذک) (الدر المختار مع رد المحتار، أول کتاب الذبائح ۹: ۴۲۳، ط: مکتبہ زکریا دیوبند)، (ولا) یحل (حیوان مائي إلا السمک) الذي مات بآفة ولو متولدا في ماء نجس ولو طافیة مجروحة وہبانیة․ (غیرالطافي) علی وجہ الماء الذی مات حتف أنفہ وہو ما بطنہ من فوق إلخ (المصدر السابق ص: ۴۴۴، ۴۴۵)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند