معاشرت >> ماکولات ومشروبات
سوال نمبر: 604895
حلال جانور کا چمڑا کھانا کیسا ہے ؟
جہاں تک مجھے معلوم ہے تو حلال جانوروں کا چمڑا کھانا بھی اسلام میں حلال ہے ، مگر ہمارے سماج میں اس کے کھانے کا رواج نہیں، یہاں تک کہ عوام الناس میں زیادہ تر لوگ اسے ناجائز سمجھتے ہیں۔ اب جبکہ حکومت کی دخل اندازی سے جلد کی اچھی قیمت نہیں ملتی تو لوگ اسے ضائع کر دیتے ہیں۔ معلوم یہ کرنا چاہتا ہوں کہ، کیا حلال جانوروں کے چمڑے کو کھانے کا رواج دینا بہتر ہوگا؟ کیا اس میں کسی بھی طرح کی کوئی کراہت ہے ؟
جواب نمبر: 604895
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:803-150T/sd=11/1442
شریعتِ اسلام میں جانور کے گوشت اور کھال کا ایک ہی حکم ہے ، جس طرح گوشت کھانا حلال ہے اسی طرح اس کی کھال کھانا بھی حلال ہے ، بالوں کو صاف کرکے چمڑے کو پکاکر کھانا بلاکراہت جائز ہے ۔ وذکر بکر رحمہ اللہ تعالیٰ أن الجلد کاللحم۔ (الفتاوٰی البزازیة علی الفتاویٰ الہندیة، کتاب الاضحیة، ۶ / ۲۹۴، رشیدیة، فتاوی محمودیہ: ۲۱۱/۲۶، میرٹھ ) بعض علاقوں میں اس کے کھانے کا رواج بھی ہے ؛ لیکن یہ کوئی ضروری نہیں ہے کہ ہر حلال چیز ہر شخص کو مرغوب اور پسند ہو، جیسے جانور کی زبان وغیرہ ،پس چمڑا کھانے کی ترغیب دینے میں ہمیں کوئی فائدہ نظر نہیں آتا جب کہ بہت سے افراد چمڑے کو دوسرے مفید کاموں میں بھی استعمال کرتے ہیں ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند