معاشرت >> ماکولات ومشروبات
سوال نمبر: 58711
جواب نمبر: 5871101-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 541-538/H=6/1436-U
فی نفسہ تو حرام نہیں البتہ اگر اس میں کسی حرام چیز کی آمیزش ہو تو حرام ہونے کا حکم ہوگا ورنہ نہیں، اگر مشتبہ ہو اور کوئی نہ پئے تو کچھ حرج نہیں بلکہ از راہِ تقوی احوط وبہتر ہے، مگر جب تک بالیقین حرام کی آمیزش کی تحقیق نہ ہو اس وقت تک حرام ہونے کا فتوی نہیں دیا جاسکتا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میرے ایک دوست کہتے ہیں کہ مچھلی کھانے کے بعد دودھ نہیں پینا چاہیے۔ شریعت کی رو سے ا س کی کیا حیثیت ہے؟
4770 مناظرمرغے کی آلودگی صاف کرنے کے لیے گرم پانی میں ڈالنا؟
حضرت میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ مارکیٹ میں مختلف کمپنیوں کی جو آئس کریم ملتی ہے ہم اس کو استعمال کرسکتے ہیں یا نہیں؟ اور اگر استعمال کرسکتے ہیں تو کس کمپنی کی استعمال کرسکتے ہیں؟اور اگر نہیں استعمال کرسکتے ہیں تو کیوں نہیں استعمال کرسکتے ہیں؟
1688 مناظراگر کوئی شخص ہم کو جھوٹا پانی یا کھانا کھانے کو پیش کرتا ہے جب کہ ہمارا دل کسی کا جھوٹا کھانے یا پینے کو گوارہ نہیں کرتاہے ۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اسلام میں جھوٹا کھانا پینا جائز ہے اور اس سے آپس میں محبت بڑھتی ہے۔ ایک ہی پلیٹ میں کھانا کھانا اورایک ہی گلاس میں پانی پینا یا پھر کسی کا بچا ہوا پانی پینا سنت ہے۔ کچھ لوگ ایک ہی گلاس میں کئی لوگوں کو پانی پلاتے ہیں۔ ایک گلاس میں ایک نے پانی پیا پھر اسی میں دوسرے نے پانی پیا یا پھر کسی کا بچا ہوا پانی یا چائے وغیرہ پی لی۔ جب کہطبی نقطہ نظر سے بھی کسی کا جھوٹا کھانے یا پینے سے بکٹیریا انفیکشن ہوسکتا ہے۔ جب کہ ہم کو کراہیت محسوس ہوتی ہے اور یہ بھی لگتا ہے کہ کسی کے منھ میں گوئی مرض بھی ہو سکتا ہے۔ اور پھر آج کے دور میں ماشاء اللہ پانی کی کوئی کمی بھی نہیں ہے۔ ایسے مسائل میں علمائے کرام کیا فرماتے ہیں؟ برائے کرم قرآن اور حدیث کی روشنی میں بتائیں کہ اگر ہمارا دل جھوٹا کھانے پینے کو گوارہ نہیں کرتا ہے اور کھانا پانی کی فراوانی ہے اس کی کوئی کمی نہیں ہے تو ایسی صورت میں ہم کو کیا کرنا چاہیے؟
9448 مناظر