معاشرت >> ماکولات ومشروبات
سوال نمبر: 57485
جواب نمبر: 57485
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 201-167/Sn=4/1436-U میگی، چاوٴمین اور اس طرح کی دیگر چیزوں کے بارے میں ا فواہیں ہیں کہ ان میں حرام چیزیں (مثلاً خنزیر کی چربی) ملائی جاتی ہیں؛ لیکن چوں کہ اصل اشیاء میں اباحت ہے؛ اس لیے جب تک شرعی ثبوت سے یہ ثابت نہ ہوجائے کہ ان میں حرام چیز کیا آمیزش کی گئی ہے، نیز یہ بھی ثابت نہ ہو جائے کہ ملانے کے بعد کسی بھی مرحلے میں ”انقلابِ ماہیت“ کا تحقق نہیں ہوا، تب تک از روئے فتویٰ ان اشیاء کے حرام ہونے کا حکم نہ ہوگا؛ باقی اگر کوئی شخص اپنی ذاتی تحقیق ومعلومات کی بنیاد پر ان اشیاء کو کھانے سے احتراز کرے تو یہ بہتر ہے، اور تقوی کی بات ہے۔ الأصل في الأشیاء الإباحة (قواعد الفقہ ص: ۵۹، ط: دار الکتاب) وفي الحدیث النبوي: دع ما یریبک إلی ما لا یریبک․
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند