• معاشرت >> ماکولات ومشروبات

    سوال نمبر: 5313

    عنوان:

    میں انڈیا کا رہنے والا ہوں اور ایک کمپنی میں سکریٹری کی حیثیت سے کام کررہا ہوں جو دنیا کے مختلف حصوں سے جیسے برازیل اور آسٹریلیا وغیرہ سے ٹھنڈی اشیاء خوردنی زیادہ تر چکن / گوشت درآمد کرتی ہے اور اس کو سعودی مارکیٹ میں فروخت کرتی ہے۔ چونکہ مجھے یہ یقین نہیں ہے کہ آیا یہ چکن اور جانور اسلامی طریقہ پر ذبح کئے گئے ہیں یا نہیں، کیوں کہ زیادہ تر ممالک جہاں سے ہم یہ اشیاء درآمد کرتے ہیں وہ مشین سے ذبح کرتے ہیں جو کہ سعودی علماء کی جانب سے حلال اور جائز قرار دئے گئے ہیں۔ مزید برآں اس پر ایک حلال قربانی سرٹیفکٹ ہوتا ہے جوکہ اس ملک کے ایک اسلامک سینٹر کے ذریعہ جاری کیا جاتاہے جس میں اس بات کی تصدیقہوتی ہے کہ یہ چڑیا اور جانور اسلامی طریقہ پر ذبح کئے گئے ہیں۔ میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ آیا اس طرح کی کمپنی میں میرے لیے کام کرنا حلال ہے یا حرام؟

    سوال:

    میں انڈیا کا رہنے والا ہوں اور ایک کمپنی میں سکریٹری کی حیثیت سے کام کررہا ہوں جو دنیا کے مختلف حصوں سے جیسے برازیل اور آسٹریلیا وغیرہ سے ٹھنڈی اشیاء خوردنی زیادہ تر چکن / گوشت درآمد کرتی ہے اور اس کو سعودی مارکیٹ میں فروخت کرتی ہے۔ چونکہ مجھے یہ یقین نہیں ہے کہ آیا یہ چکن اور جانور اسلامی طریقہ پر ذبح کئے گئے ہیں یا نہیں، کیوں کہ زیادہ تر ممالک جہاں سے ہم یہ اشیاء درآمد کرتے ہیں وہ مشین سے ذبح کرتے ہیں جو کہ سعودی علماء کی جانب سے حلال اور جائز قرار دئے گئے ہیں۔ مزید برآں اس پر ایک حلال قربانی سرٹیفکٹ ہوتا ہے جوکہ اس ملک کے ایک اسلامک سینٹر کے ذریعہ جاری کیا جاتاہے جس میں اس بات کی تصدیقہوتی ہے کہ یہ چڑیا اور جانور اسلامی طریقہ پر ذبح کئے گئے ہیں۔ میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ آیا اس طرح کی کمپنی میں میرے لیے کام کرنا حلال ہے یا حرام؟

    جواب نمبر: 5313

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1300=1100/ ب

     

    بیرون ممالک میں جو چکن وغیرہ کا گوشت مشین کے ذریعہ ذبح ہوکر آتا ہے وہ ذبیحہ اسلامی طریقہ پر نہیں ہوتا۔ سعودیہ کی طرف سے جانور کے حلال ہونے کا جو سرٹیفکٹ دیا جاتا ہے یا جو اسلامک سینٹر اسلامی طریقہ پر ذبح کیے جانے کی تصدیق کرتا ہے، وہ سب مشاہدہ کے بغیر کرتا ہے، اس لیے ایسی کمپنی میں آپ کے لیے کام کرنا مناسب نہیں۔ آپ کسی ایسی کمپنی میں ملازمت کرنے کی کوشش کریں جہاں حلال اور جائز طریقہ پر کام ہورہا ہو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند