• معاشرت >> ماکولات ومشروبات

    سوال نمبر: 37752

    عنوان: کیا شارک مچھلی حلال ہے

    سوال: انتہائی احترم کے ساتھ شیخ سے یہ معلوم کرنا چاہتا ہوں کہ آپ کے ایک سوال نمبر ۳۷۰۵۳ میں شارک کے حلال ہونے کے بارے میں کچھ شبہ میں ہوں ، امید ہے میرا شبہ دور فرمائیں گے ۔ شارک ایک خونی مچھلی ہے جو کہ انسان یا جانور کسی کے بھی خون کی بو سونگھ کر اس کی طرف لپکتی ہیا ور شکار کرتی ہے چاہے انسان ہو یا جانور۔ کیا ایسی صورت میں بھی شارک کا کھانا حلال ہے ؟براہے کرم جواب دے کر ممنون فرمائیے گا ۔ میں خود بھی الحمدولللہ ، دیوبند مسلک سے ہوں اور اپنے علما کرام کی تہ دل سے قدر و عزت کرتا ہوں ور ہر ہر معاملہ پر علما کے مشوروں کا محتاج ہوں۔

    جواب نمبر: 37752

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 474-395/B=4/1433 ”شارک“ اگر مچھلی ہے یعنی اس میں مچھلی کے خواص واوصاف پائے جاتے ہیں تو پھر اس کا کھانا بلاشبہ حلال و جائز ہوگا، کسی جانور یا انسان کا شکار کرنے کی وجہ سے یا جہاز کو مارکر پلٹ دینے کی وجہ سے وہ حرام وناجائز نہ ہوگی۔ صحابہٴکرام کا عنبر نامی بہت بڑی مچھلی کا کھانا احادیث میں مذکور ہے، وہ اتنی بڑی مچھلی تھی کہ ڈھائی سو صحابہٴ کرام نے تقریباً دو مہینے تک اس کا گوشت کھایا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند