• معاشرت >> ماکولات ومشروبات

    سوال نمبر: 35272

    عنوان: احناف کی اکثر کتابوں جیسے درمختار وغیرہ میں یہ لکھا ہے کہ وضوکے بعد تین گھونٹ پانی پینا مستحب ہے جب کہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ یہ بدعت ہے۔ براہ کرم، اس مسئلہ کو مدلل بیان کریں۔

    سوال: احناف کی اکثر کتابوں جیسے درمختار وغیرہ میں یہ لکھا ہے کہ وضوکے بعد تین گھونٹ پانی پینا مستحب ہے جب کہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ یہ بدعت ہے۔ براہ کرم، اس مسئلہ کو مدلل بیان کریں۔

    جواب نمبر: 35272

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 1753=1753-11/1432 بدعت کہنے والوں کی دلیل کیا ہے؟ اصل مسئلہ یہ ہے کہ وضو کا بچا ہوا پانی پی لینا آداب میں سے ہے، چاہے کھڑے ہوکر پیئے یا بیٹھ کر۔ بخاری شریف میں حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ: أنہ بعد ما توضأ قام فشرب فَضْلَ وضوئہ وہو قائم․․․ اور درمختار میں ہے: ․․․ وأن یشرب بعدہ من فضل وضوئہ کماء زمزم مستقبل القبلة قائمًا أو قاعدًا إلخ


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند