• معاشرت >> ماکولات ومشروبات

    سوال نمبر: 33150

    عنوان: کیا ٹیک لگاکر کھانے پینے کی حدیث میں ممانعت آئی ہے؟

    سوال: کیا ٹیک لگاکر کھانے پینے کی حدیث میں ممانعت آئی ہے؟

    جواب نمبر: 33150

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 1331=807-8/1432 حدیث میں آنحضر ت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا لا آکل متکئًا میں ٹیک لگاکر کھانا نہیں کھاتا، اس سے معلوم ہوا کہ ٹیک لگاکر کھانا کھانا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقہ مبارکہ کے خلاف ہے۔ صاحب سفر السعادہ نے فرمایا کہ تکیہ لگانے کی تین صورتیں ہیں، ایک تو یہ کہ اپنا کوئی پہلو زمین پر ٹیک دے، دوسرے یہ کہ چار زانو بیٹھے، تیسرے یہ کہ ایک ہاتھ زمین پر ٹیک کر بیٹھے اور دوسرے ہاتھ سے کھاوے یہ تینوں قسمیں منع ہیں۔ اور بعض علماء نے ایک چوتھی قسم اور بیان فرمائی ہے وہ یہ کہ تکیہ، دیوار یا اسی کے مانند کسی اور چیز سے پیٹھ لگاکر بیٹھے۔ (آداب الصالحین: شیخ عبدالحق محدث دہلوی)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند