عنوان: سوال یہ ہے کہ ہم دوائی کے طورپر جتنے بھی کیپسول لیتے ہیں وہ گیلاتین (Gelatin)سے بنتے ہیں اور یہ عموماً جانور کی چربی سے حاصل کی جاتی ہے، پودوں سے کیپسولبہت کم بنائے جاتے ہیں، لیکن ہمیں یہ معلوم نہیں ہوتاہے کہ یہ جانور کے موادسے بناہے یا پودے سے ۔ اور اس بارے میں کہیں اطلاع دستیاب نہیں ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا ایسی صورت میں تمام قسم کے کیپسول لینا حرام ہے یا نہیں؟اگر حرام ہے تو تمام مسلمانوں کو اس سے روکنا چاہئے ، گمر بیماری کی صورت میں ہم کیا کریں؟
سوال: سوال یہ ہے کہ ہم دوائی کے طورپر جتنے بھی کیپسول لیتے ہیں وہ گیلاتین (Gelatin)سے بنتے ہیں اور یہ عموماً جانور کی چربی سے حاصل کی جاتی ہے، پودوں سے کیپسولبہت کم بنائے جاتے ہیں، لیکن ہمیں یہ معلوم نہیں ہوتاہے کہ یہ جانور کے موادسے بناہے یا پودے سے ۔ اور اس بارے میں کہیں اطلاع دستیاب نہیں ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا ایسی صورت میں تمام قسم کے کیپسول لینا حرام ہے یا نہیں؟اگر حرام ہے تو تمام مسلمانوں کو اس سے روکنا چاہئے ، گمر بیماری کی صورت میں ہم کیا کریں؟
جواب نمبر: 2908401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 135=108-2/1432
صورت مسئولہ میں جب تک ان کیپسولوں میں حرام اجزاء کے شامل ہونے کا قطعی طور پر یقین نہ ہوجائے اس وقت تک حلت وحرمت کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا، جب ان کیپسولوں کا استعمال عام ہے اور ہرطرح کے لوگ ان کو استعمال کررہے ہیں تو محض شبہ کی وجہ سے ان کے استعمال سے بچنے کا حکم نہیں کیا جاسکتا، بلکہ ان کا استعمال کرنا جائز ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند