• معاشرت >> ماکولات ومشروبات

    سوال نمبر: 24988

    عنوان: کیاحنفی مذہب کے مطابق جھینگا مچھلی کھانا مکروہ ہے ؟ میں نے ایک فیملی کے بارے میں سنا ہے کہ میاں بیوی دونوں حنفی ہیں، بیوی جھینگا مچھلی نہیں کھاتی ہے جبکہ شوہر اسے بہت کھاتاہے، اگر شوہر یہ مچھلی گھر لائے اور بیوی کو اسے پکانے کے لیے کہے تو کیا بیوی کو اس سے انکار کرنا چاہئے؟ کیا بیوی کو مکروہ سے بچنے کو اہمیت دینی چاہئے یا اسے اپنے شوہر کی بات ماننی چاہئے؟

    سوال: کیاحنفی مذہب کے مطابق جھینگا مچھلی کھانا مکروہ ہے ؟ میں نے ایک فیملی کے بارے میں سنا ہے کہ میاں بیوی دونوں حنفی ہیں، بیوی جھینگا مچھلی نہیں کھاتی ہے جبکہ شوہر اسے بہت کھاتاہے، اگر شوہر یہ مچھلی گھر لائے اور بیوی کو اسے پکانے کے لیے کہے تو کیا بیوی کو اس سے انکار کرنا چاہئے؟ کیا بیوی کو مکروہ سے بچنے کو اہمیت دینی چاہئے یا اسے اپنے شوہر کی بات ماننی چاہئے؟

    جواب نمبر: 24988

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 1352=1043-9/1431

    جھینگا کے سلسلے میں قدیماً وحدیثا علماء کا اختلاف رہا ہے، جن لوگوں نے اسے مچھلی کی قسم مانا انھوں نے کھانے کی اجازت دی، جن لوگوں نے کیڑا مانا انھوں نے منع کردیا۔ دونوں ہی جانب علماء کی جماعت ہے، لہٰذااگر کوئی شخص جائز سمجھ کر کھاتا ہے تو اس پر نکیر نہ کی جائے اورخود کھانے سے احتراز کرنا اولیٰ ہے، بیوی کو شوہر کا کہنا ماننا چاہیے، ہاں اگر اسے طبعاً ناگواری ہے تو شوہر کا اس پر دباوٴ ڈالنا اچھا نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند