عنوان: مسلمانوں کا جھوٹا پانی پینا کیساہے؟باپ ، بہن، بیوی ، سسر، ساس، نند کا جھوٹا پانی پی سکتے ہیں؟ (۲) کیا ایک ہی بڑی تھالی میں مل کر سب لوگ کھانا کھاسکتے ہیں؟ کیا یہ سنت ہے؟کچھ لوگ شادی کے موقع پر ایک بڑی تھال میں ایک ساتھ کھاناکھاتے ہیں، کیا یہ صحیح ہے اور سنت ہے؟
سوال: مسلمانوں کا جھوٹا پانی پینا کیساہے؟باپ ، بہن، بیوی ، سسر، ساس، نند کا جھوٹا پانی پی سکتے ہیں؟ (۲) کیا ایک ہی بڑی تھالی میں مل کر سب لوگ کھانا کھاسکتے ہیں؟ کیا یہ سنت ہے؟کچھ لوگ شادی کے موقع پر ایک بڑی تھال میں ایک ساتھ کھاناکھاتے ہیں، کیا یہ صحیح ہے اور سنت ہے؟
جواب نمبر: 2332001-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د):984=766-7/1431
مسلمان کا جھوٹا پاک ہے، پینا اس کا جائز ہے ان رشتہ داروں کا جھوٹا پینا بھی جائز ہے، البتہ نامحرم عورت یا مرد کا جھوٹا مکروہ ہے۔ قال في الدر سور آدمي․․․ طاہر نعم یکرہ سورہا للرجل کعکسہ (شامي: ۱/۱۹۳) محرم مرد یا عورت کھاسکتے ہیں جی ہاں سنت ہے شادی میں بھی یہی حکم ہے نامحرم مرد اور عورت کے ساتھ نہ کھائیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند