عنوان: مشین سے ذبیحہ کے ناجائز ہونے کی کیا وجوہ ہیں؟ اکثر حضرات جن کو مشینی ذبیحہ کے عدم جواز کی رائے بیان کی جاتی ہے تو وہ کہتے ہیں کہ جامعة الازہر، ڈاکٹر یوسف قرضاوی وغیرہم نے تو جواز کا فتویٰ دیا ہے۔ بعض حضرات اس کو مذاہبِ اربعہ کے مابین مختلف فیہ کہتے ہیں، اور دلیل یہ ہوتی ہے کہ ”فقہ شافعی میں عمداً تسمیہ چھوڑنے سے بھی جانور حلال ہے“ وغیرہ۔ تو اس بارے میں تفصیل عنایت فرمائیں، نیز اگر کوئی سیر حاصل بحث اس بارے میں شائع ہوئی ہو پاک وہند وغیرہما میں تو بیان فرمائیں۔ جزاکم اللہ خیر الجزا
سوال: مشین سے ذبیحہ کے ناجائز ہونے کی کیا وجوہ ہیں؟ اکثر حضرات جن کو مشینی ذبیحہ کے عدم جواز کی رائے بیان کی جاتی ہے تو وہ کہتے ہیں کہ جامعة الازہر، ڈاکٹر یوسف قرضاوی وغیرہم نے تو جواز کا فتویٰ دیا ہے۔ بعض حضرات اس کو مذاہبِ اربعہ کے مابین مختلف فیہ کہتے ہیں، اور دلیل یہ ہوتی ہے کہ ”فقہ شافعی میں عمداً تسمیہ چھوڑنے سے بھی جانور حلال ہے“ وغیرہ۔ تو اس بارے میں تفصیل عنایت فرمائیں، نیز اگر کوئی سیر حاصل بحث اس بارے میں شائع ہوئی ہو پاک وہند وغیرہما میں تو بیان فرمائیں۔ جزاکم اللہ خیر الجزا
جواب نمبر: 2284801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د):962=757-6/1431
مشین سے ذبح کا کون سا طریقہ اختیار کیا جاتا ہے؟ حضرت مفتی تقی عثمانی نے مغربی ممالک کے بہت سے ذبیحہ خانوں کا معائنہ فرماکر ایک تفصیلی مقالہ میں فقہی احکام لکھے ہیں جو مقالہ فقہی مقالات جلد نمبر ۴ میں شامل ہے اس کا مطالعہ فرمالیں، احناف کے یہاں ذبیحہ حلال ہونے کے لیے بسم اللہ پڑھنا ضروری ہے، عمداً ترک کردینے سے ذبیحہ حلال نہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند