• معاشرت >> ماکولات ومشروبات

    سوال نمبر: 22847

    عنوان: برائے مہربانی الکوہل کے متعلق بیان فرمائیں کہ اس کی کون کون سی اقسام ممنوع ہیں۔ میں نے ایک جگہ پڑھا تھا کہ کچھ مخصوص قسم کے الکوہل حرام ہیں۔ جبکہ یہاں اکثر چیزوں میں مصنوعی الکوہل استعمال ہوتا ہے۔ مثلاً عطر، پرفیوم، اور ہاتھ کے جراثیم مارنے والے مادے۔ حدیث شریف کے رو سے تو ہر اسکار والی چیز حرام ہے، اور اکثر میڈیکل کیس آتے ہیں کہ لوگوں نے ماوتھ واش (لسٹرین) پی لیا یا ہاتھ صاف کرنے والا مادہ پی لیا ، تاکہ نشہ آ سکے، اور ان کو آتا بھی ہے۔ تو اس بارے میں کوئی مفصل تحریر ہو تو بھی بیان فرمادیں۔ ۲) مغربی ممالک میں جو صابن ہوتا ہے، وہ گائے کی چربی سے بنتا ہے، اور گائے حلال نہیں کی گئی ہوتی، کیا اس صابن سے طہارت ہو جاتی ہے؟

    سوال: برائے مہربانی الکوہل کے متعلق بیان فرمائیں کہ اس کی کون کون سی اقسام ممنوع ہیں۔ میں نے ایک جگہ پڑھا تھا کہ کچھ مخصوص قسم کے الکوہل حرام ہیں۔ جبکہ یہاں اکثر چیزوں میں مصنوعی الکوہل استعمال ہوتا ہے۔ مثلاً عطر، پرفیوم، اور ہاتھ کے جراثیم مارنے والے مادے۔ حدیث شریف کے رو سے تو ہر اسکار والی چیز حرام ہے، اور اکثر میڈیکل کیس آتے ہیں کہ لوگوں نے ماوتھ واش (لسٹرین) پی لیا یا ہاتھ صاف کرنے والا مادہ پی لیا ، تاکہ نشہ آ سکے، اور ان کو آتا بھی ہے۔ تو اس بارے میں کوئی مفصل تحریر ہو تو بھی بیان فرمادیں۔ ۲) مغربی ممالک میں جو صابن ہوتا ہے، وہ گائے کی چربی سے بنتا ہے، اور گائے حلال نہیں کی گئی ہوتی، کیا اس صابن سے طہارت ہو جاتی ہے؟

    جواب نمبر: 22847

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 961=908-8/1431

    الکوحل اگر انگور کشمش کھجور چھوارہ سے بنایا گیا ہے تو اسکا ایک قطرہ بھی نجس اور حرام ہے، خارجاً اور داخلاً اس کا استعمال منع ہے، خواہ نشہ پیدا ہو یا نہ ہو، جو الکوحل مذکورہ چار اشیاء کے علاوہ مثلاً گیہوں، شکر قند آلو وغیرہ سے بنایا گیا ہو اس کے استعمال کی گنجائش ہے، بالعموم عطر پرفیوم میں دوسری قسم کا الکوحل استعمال ہوتا ہے اس لیے استعمال کی گنجائش ہے، احتیاط کرلینا بہتر ہے۔
    (۲) جو چیزیں کہ خشک ہیں ان کے استعمال کی اس وقت تک گنجائش ہے جب کہ اس کے کھانے سے نشہ پیدا نہ ہو، نشہ پیدا ہونے کی مقدار میں کھانا ناجائز ہے۔ اورخارجی استعمال اس کا جائز ہے۔
    (۳) اگر یقینی طور پر معلوم ہو کہ اس میں میتہ کی چربی استعمال ہوتی ہے تو اس کے استعمال سے احتیاط کریں یا صابن کا اثر زائل ہونے کے تین مرتبہ پانی سے مزید دھولیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند