• معاشرت >> ماکولات ومشروبات

    سوال نمبر: 21699

    عنوان:

    میں اب تک تبلیغی جماعت کے حلقوں میں یہ سنتا آیا ہوں کہ کھانا کھاتے وقت سلام کا جواب نہیں دینا چاہئے اور کھانا کھانے والے کی طرف سلام پیش بھی نہیں کرنا چاہئے، لیکن اب تک اس بات کی دلیل کسی حدیث یا اثر یا روایت سے نہیں مل سکی، براہ کرم، اس کا حوالہ بتائیں ۔

    سوال:

    میں اب تک تبلیغی جماعت کے حلقوں میں یہ سنتا آیا ہوں کہ کھانا کھاتے وقت سلام کا جواب نہیں دینا چاہئے اور کھانا کھانے والے کی طرف سلام پیش بھی نہیں کرنا چاہئے، لیکن اب تک اس بات کی دلیل کسی حدیث یا اثر یا روایت سے نہیں مل سکی، براہ کرم، اس کا حوالہ بتائیں ۔

    جواب نمبر: 21699

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 737=502-5/1431

     

    ابوداوٴد شریف میں ہے: عن ابن عمر رضي اللہ عنہما قال: مر رجل علی النبي صلی اللہ علیہ وسلم وہو یبول فسلم علیہ فلم یرد علیہ (أبوداوٴد) وفي شرحہ بذل المجہود یعني لم یرد السلام علیہ ولم یجبہ وقد کان جواب السلام وردہ واجبًا فعلم من ذلک أن في ہذہ الحالة لا ینبغي أن یسلم علیہ ولو سلم لا یستحق الجواب وقد صرح علماء الحنفیة وغیرہم بکراہة السلام في مثل ہذہ الحالة قال في الدر المختار سلامک مکروہ إلخ (بذ المجہود: ۱/۱۲)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند