معاشرت >> ماکولات ومشروبات
سوال نمبر: 175872
جواب نمبر: 175872
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 513-382/B=05/1441
فقہاء نے حلال جانور کی سات چیزوں کو حرام لکھا ہے۔
(۱) بہنے والا خون۔ (۲) ذکر (عضو تناسل) ۔ (۳) مادہ جانور کی شرمگاہ۔ (۴) خصیتین ۔ (۵) مثانہ۔ (۶) پتہ۔ (۷) غدود (جسم کے اندر کی گانٹھ ، گلٹی)۔
ان میں سے بہتے ہوئے خون کی حرمت قطعی ہے جس کا تذکرہ قرآن میں آیا ہے۔ کرہ تحریماً وقیل تنزیہاً، والأول أوجہ ، من الشّاة سبع: الحیاء ، والخصیة والغدّة والمثانة والمرارة ، والدّم المسفوح والذکر للأثر الوارد في کراہة ذلک ۔ (الدر المختار، کتاب الخنثی، ۱/۴۷۸، زکریا دیوبند) قال اللہ تعالی: ”إلاّ أن یکون میتةً أو دماً مسفوحاً أو لحم خنزیر الخ ۔ (انعام: ۱۳۵) ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند