معاشرت >> ماکولات ومشروبات
سوال نمبر: 168439
جواب نمبر: 16843901-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:467-487/sd=6/1440
جھینگا دوسری قسم کی مچھلی ہوتی ہے ، خول دار مچھلی؛ مچھلی کی ایک دوسری قسم ہے جس کو سیپ دار مچھلی بھی کہا جاتا ہے ، اس کا کھانا حلال ہے ، یہ مچھلی ہی کی ایک قسم ہوتی ہے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا تمباکو، پان گٹکھا کھانا جائز ہے؟
10297 مناظرصاحب استطاعت طالب علم کے لیے زکاة کا استعمال کرنا
9766 مناظربوتلوں پر توکل لکھوانا؟
10792 مناظرکیا غیر مسلم کی جانب سے ملنے والے گوشت وغیرہ کھانا کا لینا اوراس کا کھانا جائز ہے؟ اور اگر کوئی نامعلوم شخص ہمیں کھانا بھیجتا ہے لیکن ہم نہیں جانتے ہیں کہ یہ حلال ہے یا حرام تو کیا ہم بسم اللہ کہتے ہوئے اس کو کھا سکتے ہیں اوراس کو حلال بناسکتے ہیں؟ اورمیں نے یہ بھی سنا ہے کہ ہمارے پیارے نبی حضرت محمدمصطفے صلی اللہ علیہ وسلم نے زہر آلود کھانا کھایا جو کہ ایک غیر مسلم عورت کے ذریعہ سے دیا گیا تھا۔ برائے کرم مجھے بتائیں۔
9092 مناظرالسلام
عليكم و رحمة الله و بركاته ! فنرجو من سماحتكم أن تجيبوا في هذه المسئلة : عندنا في الهند و خاصة في ولاية
الدكن القديمة أكثر الهنادك والوثنيين و غير المسلمين يهتمون بأن يدفعوا
الذبائح كلها إلى المسلمين للذبح على طريقة الإسلام ، فيرونها "حلالا" لهم و لغيرهم، و هم يأكلوا ما
ذبح المسلم فقط ، فالسبب يرجع إلى أن المملكة الآصفية عينت رجالا من المسلمين خاصة للذبح وخدمة شئون المسجد
من الأذان وغيرها الذين لديهم معرفة تامة دينية في هذه الأمور، و سمي منصبه بـ"ملا"
في كل قرية من القرى و كذا في المدن . و قررت المملكة الآصفية القديمة أن تذبح الذبائح كلها على أيديهم لئلا تشتبه الذبائح ، و لا
يزال يجري هذا العمل حتى الآن ، و استيقن غير المسلمين أن اللحم الحلال لا يحصل
إلا بذبح المسلم . فمن ذبائحهم شاة المجوسي لبيت نارهم أو الوثني لآلهتهم يدفع إلى المسلم للذبح ، فيذبحه المسلم على طريقة الاسلام
كله ? في ميدان ليس فيه صنم و لا وثن، استقبالا للقبلة ، و يذكر اسم الله فقط، و
يذبح لله - و يأخذ عليه الأجرة أيضا . فالاستفتاء : فما حكم شاة المجوسي المذكورة أعلاها ؟ و ما حكم الذابح و أجرته ؟ هل الذابح ارتكب الشرك أو
الكبيرة أو أي ذنب ؟ فعندنا في القرى أناس يمنعونه ? أي "الذابح ملا"- لسبب ذبح
شاتهم من دخول المسجد ، و من الأذان و الإمامة مع أن لديه معرفة تامة لهذه الأمور مع الديانة...
کیانبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی پینے کے لیے ایک ہاتھ کے استعمال کرنے سے (چاہے دایاں ہو یا بایاں) منع فرمایا ہے اور دونوں ہاتھوں سے پانی پینے کا حکم دیاہے۔ میں بیٹھاہواتھااور دائیں ہاتھ سے ایک گلاس پانی پی رہا تھا اچانک قریب کے ایک شخص نے مجھے روک دیا اورکہا کہ ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ہاتھ سے پانی پینے سے منع فرمایا ہے۔ برائے کرم قرآن اورحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرماویں۔
4524 مناظرحرام و حلال چیز کی پہچان كیسے ہو؟
7947 مناظراٹلی والوں کا ذبح کیا ہوا گوشت کھانا جائز ہے؟
1773 مناظرگدھی كے دودھ كا کیا حكم ہے؟
9951 مناظرشریعت کی نظر میں مچھلی کی تعریف کیا ہے؟
4546 مناظر