معاشرت >> ماکولات ومشروبات
سوال نمبر: 166831
جواب نمبر: 166831
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 297-261/M=3/1440
ہمیں مذکورہ چاکلیٹ کے بارے میں تحقیق نہیں، جب تک یقین و تحقیق شرعی سے معلوم نہ ہوکہ اس میں حرام چیز شامل ہے، اس وقت تک اس کو حرام نہیں کہا جاسکتا، اگر کوئی شک و شبہ کی بنیاد پر احتیاط کرتا ہے تو بہترہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند