Q. ہمارے کچھ دوست ایسے ہیں جن کی کمائی حرام کی ہے۔ کبھی ان سے ملنے کا موقع ملتا ہے اور وہ کچھ کھانے کو پیش کرتے ہیں، کیا وہ جائز ہوگا؟ او راگر ہم کھالیں اوراس قیمت کے برابر ہم ان کو کھلا دیں تو کیا حق ادا ہوجائے گا؟ (۲) ہمارے کچھ رشتہ داروں کی کمائی بھی حرام کی ہے، اگر ہم ان کے یہاں کھانا کھاکر کچھ پیسہ بطور تحفہ کے گھر والوں کو یا بچوں کو دے کر آجائیں تو کیا ایسا کرناصحیح ہے؟ (۳) ہمارے گھر میں چوری کی بجلی استعمال کرتے ہیں اور اس سے ہی کھانا پکاتے ہیں اورمیرا روزی کا کوئی ذریعہ نہیں ہے،تو کیا میں اس کو استعمال کرسکتا ہوں، اور روزی ملنے کے بعد اس کو ترک کرسکتاہوں؟ اورمیں نے ہی اس اسٹوو کوخریدکر دیا ہے، مگر میرا مال نہیں لگاہے۔ کیا مجھے کچھ گناہ ہوگا؟ (۴) اگر دوسروں کے یہاں یا مسجد میں چوری کی بجلی استعمال ہوتی ہو تو کیا حکم ہے؟