• عقائد و ایمانیات >> فرق باطلہ

    سوال نمبر: 53000

    عنوان: "عقیدہ امامت "

    سوال: شیعہ اثنا عشری کا "عقیدہ امامت "جو ان کی اساسی کتب میں کچھ اس طرح بیان کیا گیا ہے جیسا کہ اماموں کا پہچاننا اور اُن کا ماننا شرطِ ایمان ہے ۔اصول کافی، ص:105، ائمہ کی اطاعت رسولوں کی ہی طرح فرض ہے ۔اصول کافی، ص:110،ائمہ کو اختیار ہے جس چیز کو چاہیں حلال یا حرام قرار دیں۔اصول کافی، ص:278، ائمہ انبیاء کی طرح معصوم عن الخطائیعنی گناہوں اور عیوب سے پاک اورمبرا ہوتے ہیں۔اصول کافی، ص:121، ائمہ کو ما کان وما یکون کا علم حاصل ہوتا ہے ۔اصول کافی، ص:160، ائمہ منصو ص و مامور من اللہ ہوتے ہیں۔ سوالات یہ ہیں کہ! 1 شیعہ کا" عقیدہ امامت "اسلام کے کون سے بنیادی عقیدہ سے متصادم ہے ؟ 2 کیا صرف"عقیدہ امامت "کے حامل شیعہ جو باقی خرافات سے پاک و مبرا ہوں وہ اپنے عقیدہ امامت کی بنیاد پر کافر ہوں گے ؟ 3 اثنا عشری شیعہ کفر کی کس قسم کے حکم میں آتے ہیں؟ عام کافر،مرتد ،یا زندیق 4 اثنا عشری شیعوں سے سماجی تعلقات (شادی بیاہ، خوشی غمی، میل جول، کھانا پینا، لین دین، قربانی کے جانور کی حصہ داری ، بچوں کی تعلیم و تربیت کے لیے شیعہ ٹیچر کا منتخب کرنا)وغیرہ کے بارے میں کیا شرعی حکم ہے ؟

    جواب نمبر: 53000

    بسم الله الرحمن الرحيم

    (۱) اثنا عشری شیعہ اپنے بارہ اماموں کو مُفترضُ الطاعة مانتے ہیں یعنی ان پر ایمان لے آنا ضروری ہے، اگر ان پر کوئی ایمان نہیں لے آیا تو وہ شیعوں کے یہاں مومن نہیں ہے،جب کہ قرآن وحدیث میں اللہ پر،اسکے رسولوں اور نبیوں پر، اسکے فرشتوں پر، اس کی طرف سے آئی ہوئی تمام آسمانی کتابوں پر، تقدیر پر، مرنے کے بعد دوبارہ اٹھائے جانے پر ایمان لانا فرض ہے، ان کا یہ عقیدہ اسلام کے بنیادی عقیدہ سے اور قرآن وحدیث سے متصادم ہے۔(۲) ان کے ائمہ کو اختیار ہے کہ جس کو چاہیں حلال یا حرام کردیں یہ عقیدہ بھی قرآن سے متصادم ہے۔ یہ پاور تو کسی نبی کو بھی حاصل نہیں ہے۔ گویا ائمہ کا درجہ انھوں نے نبیوں سے بھی آگے بڑھادیا۔(۳) شیعوں کے یہاں ائمہ معصوم ہوتے ہیں۔ یہ عقیدہ بھی قرآن وحدیث سے متصادم ہے، معصوم صرف نبی ہوتا ہے اور کوئی معصوم نہیں ہوتا۔ (۴) وہ شیعوں کے عقیدہ کے مطابق جمیع ما کان ومایکون کا علم رکھتے ہیں۔ یہ قرآن کے ساتھ متصادم ہے کیونکہ یہ صرف اللہ کے ساتھ خاص ہے دوسروں کو اس میں شریک گردانتا درست نہیں۔ (۲) جی ہاں ان عقائد باطلہ کی وجہ سے وہ کافر ومرتد ہیں، صرف عقیدہ امامت ہی کی وجہ سے بھی وہ اسلام سے خارج ہیں، وہ لوگ اپنے ۱۲/ اماموں کے بارے میں یہ بھی عقیدہ رکھتے ہیں کہ ان کے پاس اللہ کی طرف سے نئی شریعت اور نئی کتاب بھی آتی ہے۔ یہ عقیدہ ختم نبوت کے عقیدہ سے متصادم ہے، اور یہ بالکل کھلی ہوئی بات ہے کہ جو لوگ اپنے ۱۲/ اماموں کو غیب دانی میں خدا کے برابر ٹھہرائیں یا انھیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے برابر ٹھہرائیں یا ان سے بھی زیادہ پاور والا اپنے نبی کو مانیں، یا ان کو آخری نبی نہ مانیں وہ بلاشبہ کافر ہیں۔ (۳) وہ کافر ہوتے ہوئے اپنے اسلام کا ڈھنڈورا پیٹتے ہیں اس لیے وہ کافر مرتد کے حکم میں ہیں۔ (۴) جس طرح مرتد سے میل جول رکھنا درست نہیں۔ اسی طرح مذکورہ بالا صورتوں میں میل جول رکھنا ان کے ساتھ درست نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند