عقائد و ایمانیات >> فرق باطلہ
سوال نمبر: 53000
جواب نمبر: 53000
بسم الله الرحمن الرحيم
(۱) اثنا عشری شیعہ اپنے بارہ اماموں کو مُفترضُ الطاعة مانتے ہیں یعنی ان پر ایمان لے آنا ضروری ہے، اگر ان پر کوئی ایمان نہیں لے آیا تو وہ شیعوں کے یہاں مومن نہیں ہے،جب کہ قرآن وحدیث میں اللہ پر،اسکے رسولوں اور نبیوں پر، اسکے فرشتوں پر، اس کی طرف سے آئی ہوئی تمام آسمانی کتابوں پر، تقدیر پر، مرنے کے بعد دوبارہ اٹھائے جانے پر ایمان لانا فرض ہے، ان کا یہ عقیدہ اسلام کے بنیادی عقیدہ سے اور قرآن وحدیث سے متصادم ہے۔(۲) ان کے ائمہ کو اختیار ہے کہ جس کو چاہیں حلال یا حرام کردیں یہ عقیدہ بھی قرآن سے متصادم ہے۔ یہ پاور تو کسی نبی کو بھی حاصل نہیں ہے۔ گویا ائمہ کا درجہ انھوں نے نبیوں سے بھی آگے بڑھادیا۔(۳) شیعوں کے یہاں ائمہ معصوم ہوتے ہیں۔ یہ عقیدہ بھی قرآن وحدیث سے متصادم ہے، معصوم صرف نبی ہوتا ہے اور کوئی معصوم نہیں ہوتا۔ (۴) وہ شیعوں کے عقیدہ کے مطابق جمیع ما کان ومایکون کا علم رکھتے ہیں۔ یہ قرآن کے ساتھ متصادم ہے کیونکہ یہ صرف اللہ کے ساتھ خاص ہے دوسروں کو اس میں شریک گردانتا درست نہیں۔ (۲) جی ہاں ان عقائد باطلہ کی وجہ سے وہ کافر ومرتد ہیں، صرف عقیدہ امامت ہی کی وجہ سے بھی وہ اسلام سے خارج ہیں، وہ لوگ اپنے ۱۲/ اماموں کے بارے میں یہ بھی عقیدہ رکھتے ہیں کہ ان کے پاس اللہ کی طرف سے نئی شریعت اور نئی کتاب بھی آتی ہے۔ یہ عقیدہ ختم نبوت کے عقیدہ سے متصادم ہے، اور یہ بالکل کھلی ہوئی بات ہے کہ جو لوگ اپنے ۱۲/ اماموں کو غیب دانی میں خدا کے برابر ٹھہرائیں یا انھیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے برابر ٹھہرائیں یا ان سے بھی زیادہ پاور والا اپنے نبی کو مانیں، یا ان کو آخری نبی نہ مانیں وہ بلاشبہ کافر ہیں۔ (۳) وہ کافر ہوتے ہوئے اپنے اسلام کا ڈھنڈورا پیٹتے ہیں اس لیے وہ کافر مرتد کے حکم میں ہیں۔ (۴) جس طرح مرتد سے میل جول رکھنا درست نہیں۔ اسی طرح مذکورہ بالا صورتوں میں میل جول رکھنا ان کے ساتھ درست نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند