• >> فرق باطلہ

    سوال نمبر: 156262

    عنوان: زید نے اپنی حیات میں ایك پوتے كے نام كچھ زمین كردی كیا دیگر وارثوں كا اس میں حصہ ہوگا؟

    سوال: زید اپنی حیات میں اپنے پوتے بکر کے نام کچھ زمین کردی اور اس وقت بکر کاکوئی بھائی بھی پیدا نہیں ہوا تھا، اور نہ زید نے کوئی وصیت کی تھی۔ اب زید کے انتقال کے بعد پھر اور پوتے پوتیاں پیدا ہوئے تو کیا اس مال میں جو بکر کے نام کیا گیا دیگر کا بھی حصہ ہوگا جبکہ اس زمین کے علاوہ اور بھی زمین ہیں جو زید نے ترکہ میں چھوڑی ہے ۔

    جواب نمبر: 156262

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:233-193/M=3/1439

     

    زید نے اپنی حیات میں اپنے پوتے (بکر) کے نام زمین کرکے بکر کو اگر مالک وقابض بھی بنادیا تھا اور خود زید اس سے لاتعلق ہوگئے تھے تب تو بکر تنہا اس زمین کا مالک ہوگیا اور اس میں بکر کے دوسرے بھائی بہن کا حصہ نہیں، اور اگر زید نے عملی طور پر بکر کو مالک وقابض نہیں بنایا تھا صرف کاغذی طور پر نام کیا تھا اور سارا عمل دخل زید کا ہی برقرار تھا تو ایسی صورت میں نام کرنے کے باوجود وہ زمین بکر کی ملکیت نہیں ہوگی بلکہ زید ہی کی ملکیت کہلائے گی اور زید کے انتقال کے بعد وہ زمین ترکہ شمار ہوگی اس میں زید کے تمام شرعی ورثہ حسب حصص حق دار ہوں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند