• معاشرت >> تعلیم و تربیت

    سوال نمبر: 66185

    عنوان: تعلیم قرآن پر اجرت لینا کیسا ہے؟

    سوال: (1) قرآن پاک کی تعلیم پر اجرت لینے کی کیا حیثیت ہے ؟ (2) ضروریا ت زندگی پوری کرنے کے لیے اوردیگر بہت سے کام جو دین کی اشاعت و تبلیغ سے متعلق ہوں، جن کے لیے کافی سرمایہ درکار ہوتا ہے ،کیا گھر میں رہتے ہوئے آن لائن قرآن پڑھا کر اس پر اجرت لینا جائز ہے ؟ (3) کیا کمانا قرآن کے ذریعہ دنیا کمانے کے زمرے میں آ ئے ؟ (4) جس تعلیم قرآن پر اجرت لی جائے ا س میں اللہ پاک کی رضا کی نیت کیسے ہو گی؟

    جواب نمبر: 66185

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1031-1059/L=9/1437 (۱،۲) قرآن پاک کی تعلیم پر اجرت لینا جائز ہے، آن لائن قرآن پڑھا کر بھی اس پر اجرت لینا درست ہے۔ (۳،۴) اگر آدمی دنیاوی ضرورت او ر وقت فارغ کرکے پڑھانے کی اجرت لے او ردل میں نیت یہ ہو کہ اگر فارغ البالی ہوتی تو میں اجرت نہ لیتا اور پڑھانے سے مقصود کلام اللہ کی اشاعت ہوتو ان شاء اللہ ایسا شخص اجرت لینے کے باوجود ثواب کا مستحق ہوگا اور ا س کو اللہ رب العزت کی رضا نصیب ہوگی۔ قال في الشامی: نعم قد یقال: إن کان قصدہ وجہ اللہ تعالی لکنہ بمراعاتہ للأوقات والإشتغال بہ یقل اکتسا بہ عما یکفیہ لنفسہ وعیالہ فیأخذ الأجرة لئلا یمنعہ الاکتباس عن إقامة ہذہ الوظیفیة الشریعة ولولا ذالک لم یأخذ أجرا فلہ الثواب المذکور، بل یکون جمع بین عبادتین: وہما الأذان والسعي علی العیال وإنما الأعمال بالنیات․ (شامی: ۲/۶۰ باب الأذان)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند