• معاشرت >> تعلیم و تربیت

    سوال نمبر: 61805

    عنوان: میرے پاس بچپن سے ہی ایک یتیم لڑکا رہتاہے، جو کہ میرے یہاں پرورش پائی ، اب وہ بالغ ہوچکا ہے اور وہ کمانے لگاہے۔میںآ پ حضرات سے یہاں پوچھنا چاہتاہوں کہ اس کی کمائی میں میرا حصہ ہوگا یا نہیں؟ جب کہ وہ کمائی مجھے دینا چاہتاہے۔ کیا میرے میراث میں اس کا حصہ ہوگا یا نہیں؟ شریعت میں اس کا کیاحکم ہے؟

    سوال: میرے پاس بچپن سے ہی ایک یتیم لڑکا رہتاہے، جو کہ میرے یہاں پرورش پائی ، اب وہ بالغ ہوچکا ہے اور وہ کمانے لگاہے۔میںآ پ حضرات سے یہاں پوچھنا چاہتاہوں کہ اس کی کمائی میں میرا حصہ ہوگا یا نہیں؟ جب کہ وہ کمائی مجھے دینا چاہتاہے۔ کیا میرے میراث میں اس کا حصہ ہوگا یا نہیں؟ شریعت میں اس کا کیاحکم ہے؟

    جواب نمبر: 61805

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 781-781/Sd=1/1437-U مذکورہ یتیم بچے کی کمائی میں شرعاً آپ کا کوئی حصہ نہیں ہے، اسی طرح آپ کی میراث میں بھی اُس کا کوئی حصہ نہیں ہوگا، ہاں بالغ ہونے کے بعد اگر وہ اپنی خوشی سے آپ کو کچھ دیدے ، تو شرعاً آپ کے لیے اُس کا لینا جائز ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند