• معاشرت >> تعلیم و تربیت

    سوال نمبر: 612281

    عنوان:

    پیدائش كے بعد بچے كے كان میں اذان و اقامت كہنا مسنون ہے

    سوال:

    (1)                بچے کی پیدائش کے بعد اذان دینا واجب ہے یا نہیں؟

    (2)              اگر کوئی اذان دینا بھول گیا ہو یا اذان دی گئی ہو‏،

    (3)              لیکن قبلہ رخ نہ ہو تو کیا کرنا چاہیے؟

    (4)              بچے کی پیدائش سے متعلق دیگر تمام سنتوں کو واضح کر دیں۔

    براہ کرم حوالہ بھی دیں۔

    جواب نمبر: 612281

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1277-946/D=11/1443

     (1)                بچے كی پیدائش كے بعد اس كے داہنے كان میں اذان اور بائیں كان میں اقامت كہنا سنت ہے‏، واجب نہیں۔

    (2)              اذان دینا بھول جانے كی صورت میں جلد سے جلد دے دینا چاہئے‏، اس كے لیے وقت اور دن كی كوئی قید نہیں‏۔ حتی الامكان جلد كہنا چاہئے اگر غفلت میں كئی روز گذر گئے تو بھی تنیہ كے بعد اذان كہی جائے۔ (احسن الفتاویٰ)

    (3)              اذان كے وقت استقبال قبلہ اور حي على الصلاة و حي على الفلاح كے وقت چہرے كا دائیں بائیں پھیرنا وغیرہ نماز كی اذان كی طرح اس میں مسنون ہیں اگر استقبال قبلہ نہ ہوسكا تو اذان دہرانے كی ضرورت نہیں۔

    (4)              نومولود كے احكام و مسائل ’’مرتبہ مفتی حكمت اللہ قاسمی افغانی‘‘ كا مطالعہ كریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند