• معاشرت >> تعلیم و تربیت

    سوال نمبر: 608687

    عنوان:

    بچہ کو گود لینا اور اس کو اپنا نام دینا نیز بچہ بیوی کے حق میں محرم ہوگایا نہیں؟

    سوال:

    سوال : میرا سوال یہ ہے کہ کیا میں اپنے بھائی کے بیٹے کو گود لے سکتا ہوں اگر گود لے سکتا ہوں تو کیا میں اس کو اپنا نام دے سکتا جیسے کے اس کے برتھ سرٹیفیکٹ پے باپ کی جگہ اپنا نام لکھنا اور میرے بھائی کو اس سے کوئی اعتراض نہیں ہے اور میری بیوی کے لیے کیا حکم ہے ؟ جیسا کے اس کے بالغ ہونے کے بعدپردے کا حکم ہے ؟آپ سے جواب کی درخواست ہے ؟

    جواب نمبر: 608687

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 756-524/H=05/1443

     گود لے کر پال لینے میں تو کچھ حرج نہیں؛ البتہ آپ اس کو اپنا بیٹا قرار دیں یا وہ آپ کو اپنا باپ بنائے یہ جائز نہیں؛ بلکہ اُس بچہ کی نسبت اصل باپ (بھائی) کی طرف ہی ہوگی اگر اس کی عمر دو سال سے کم ہو اور آپ کی بیوی اس کو اپنا دودھ پلادے تو وہ بچہ آپ کی بیوی کا محرم (رضاعی بیٹا) بن جائے گا ورنہ وہ آپ کی بیوی کے حق میں نامحرم رہے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند