معاشرت >> تعلیم و تربیت
سوال نمبر: 607810
کس وقت مطالعہ زیادہ مفید اور دیر پا ہوتا ہے ؟
مجھے اسلامی کتابیں پڑھنے کا بہت شوق ہے آحادیث اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کی زندگی کے بارے میں پڑھتا ہوں لیکن پڑھنے میں دل نہیں لگتا کیونکہ پڑھنے کے بعد ذہن میں نہیں رہتا جو پڑھا ہو لہذا میرا سوال یہ ہے کہ میں کتنا پڑھو اور کس ٹائم پڑھو اور پڑھنے کا طریقہ تفصیل سے بتائیں میں حیات الصحابہ بہشتی زیور اور حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی رحمت اللہ کی کتابیں پڑھتا ہوں؟ اور دلائل الخیرات پڑھنا کیسا ہے ؟ مولف شیخ محمد بن سلیمان جزولی
جواب نمبر: 607810
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:240-100T/B-Mulhaqa=5/1443
رات کو جلدی سونے کا معمول بنائیں اور صبح کو جلدی اٹھ کر یا بعد نماز فجر تسبیحات وغیرہ سے فارغ ہوکر مطالعہ کیا کریں،یہ مطالعہ ان شاء اللہ زیادہ دیر پا ہوگا، نیز دوران مطالعہ جو مفید باتیں معلوم ہوں ، انھیں کسی کاپی میں اختصارا ًیا اشارةً تحریر کرلیا کریں اور وقتا فوقتا اس کاپی پر نظر ڈا لتے رہا کریں نیزاگر ہوسکے تو کسی دوست یاگھر کے افراد کے ساتھ حاصل مطالعہ کا مذاکرہ کر لیا کریں، ایسا کرنے سے مضامین ان شاء اللہ دیر تک ذہن میں رہیں گے ، کسی عالم سے ذاتی رابطہ بھی رکھنا چاہیے ؛ تاکہ دوران مطالعہ جہاں اشتباہ ہو یا مشکل لگے ، ان عالم صاحب سے استفسار کرسکیں ۔(2) دلائل الخیرات کا مطالعہ کرسکتے یں؛ البتہ بہتر ہے کہ کسی متبع سنت شیخ سے اپنا اصلاحی تعلق قائم کرلیں اور ان ہی کی اجازت سے یہ کتاب پڑھیں ۔(دیکھیں: امداد الفتاوی:6/214،سوال:503، مطبوعہ: کراچی)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند