معاشرت >> تعلیم و تربیت
سوال نمبر: 604867
بچے كو گود لینا اور اس كے والدین كی اجازت سے ولدیت جگہ اپنا نام لكھنا
مفتی صاحب میرے دوست نے اپنی بہیں سے بچی گود لی ہے کیا اس بچی کو وو اپنا نام دے سکتا ہے ؟ بچی کے والدین نے اجازت دی ہے کہ وو بچی کو اپنا نام دے ۔
جواب نمبر: 604867
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1118-808/H=10/1442
بھانجی کی پرورش کرنے میں تو کچھ حرج نہیں لیکن گود لینے کی وجہ سے ماموں (آپ کا دوست) اس بچی کا باپ نہیں بنے گا نہ وہ اس کی بیٹی ہوگی؛ بلکہ بھانجی ہی رہے گی۔ بیٹی ہونے کے احکام بھی اس پر لاگو نہ ہوں گے۔ اصل یہ ہے کہ گود لینا شریعت مطہرہ میں باطل ہے، اس لئے گود لینے پر بھی اس بچی کی ولدیت اپنے اصل باپ ہی سے متعلق رہے گی، اور ماموں (گود لینے والا) اس بچی کا شرعاً باپ نہ ہوگا۔ قال اللہ تبارک وتعالی: ادْعُوْہُمْ لِآَبَآئِہِمْ (سورة الاحزاب، رکوع:1، پ:21)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند