معاشرت >> تعلیم و تربیت
سوال نمبر: 46167
جواب نمبر: 46167
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1123-261/B=8/1434 جب تک اولاد بالغ نہ ہوجائے اور لڑکی شادی کے لائق نہ ہوجائے اس وقت تک باپ کے ذمہ اولاد کی تعلیم وتربیت واجب ہے، پھر شادی کرکے اسے خود کماکر کھانے کا مکلف بنادیا جائے۔ (۲) ۱۵ سال میں اولاد بالغ ہوجاتی ہے، آپ اس وقت بھی شادی کرکے علیحدہ کرسکتے ہیں۔ (۳) جب تک باپ حیات ہوتا ہے ساری جائداد کا مالک ہوتا ہے اولاد کا اس میں کوئی حق وحصہ نہیں ہوتا ہے، اولاد کا حق وحصہ باپ کے مرنے کے بعد ہوتا ہے، اس لیے باپ کے ہوتے ہوئے اولاد اپنے کسی حق وحصہ کے مطالبہ کرنے کا حق نہیں رکھتی۔ (۴) عاق کے معنی نافرمان کے آتے ہیں، اس کی وجہ سے بیٹا اپنے باپ کی جائداد سے محروم نہیں ہوتا ہے، اس لیے باپ کو بیٹے کا عاق کرنا لغو اور بے کار ہے، باپ کا مقصد حاصل نہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند