عنوان: بالغہ طالبات كے اسلامی اسكول
سوال: ۱-اسلامی بالغہ طالبات کے ا سکول جسکے اندرطالبات کی اکثریت مقلد ہیں اوراسکول کے سب ٹرسٹی مقلد ہیں اورا سکول چلانے کا ذمہ دار بنانا ٹرسٹی کے اختیار میں ہے، اس سکول میں مندرجہ ذیل صفات والے آدمی کواسکول کا ذ مہ دار یعنی مینیجر و چیئرمین بنانا شرعا کیسا ہے جبکہ بڑے علماء کا کہنا ہے کہ ا سکول میں اہل حدیث و سلفی کو نہ رکھا جائے جو اہل حدیث و سلفی ہو؟
۲- جنکی ظاہری شکل و صورت غیرشرعی ہو یعنی اسلامی لباس نہ ہو اورداڑھی نہ ہو،
۳- جو ظاہری طور پر دیندار نہ ہو، اور ایسے مندرجہ بالا صفات والے آدمی کو بالغہ طالبات کے ا سکول کے اندر دفترمیں بٹھانا کیسا ہے؟
جواب نمبر: 4238801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1676-1676/M=12/1433
بڑے علماء کا قول درست ہے، مذکورہ اوصاف کے حامل کو ذمہ دار بنانے میں مفاسد اور خرابیاں ہیں، اور بالغہ طالبات سے غیرمحارم کو پردہ سبھی پر لازم ہے، چاہے وہ مقلد ہوں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند