• معاشرت >> تعلیم و تربیت

    سوال نمبر: 38883

    عنوان: علم دین حاصل کرنے والا ہی عالم کہلانے کا حق دار ہے

    سوال: ایک عالم صاحب کے بیان میں میں نے سنا تھا کہ علم صرف دین کا ہوتا ہے۔ دنیا کا علم معلومات اور فنون ہے اس لئے اسے علم نہیں کہنا چاہے۔ جنگ بدر میں جو قیدیوں کو کہا گیا تھا کہ وہ مسلمانوں کو تعلیم دیں۔ چونکہ وو لوگ کفّار تھے تو کیا اس تعلیم سے مراد دنیاوی فنون ہے؟ایک حدیث مشہور ہے کہ علم حاصل کرو خواہ تمھیں چین جانا پڑے، کیا واقعی میں یہ ایک حدیث ہے یا کسی کا قول ہے۔ برایے مہربانی حوالہ دے دیجئے۔ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 38883

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1001-826/B=6/1433 عالم صاحب نے جو بیان میں کہا وہ بالکل صحیح ہے، علم دین حاصل کرنے والا ہی عالم کہلانے کا حق دار ہے، دنیوی علوم حاصل کرنے والا عالم نہیں ہے، وہ دانشور کہا جاتا ہے۔ جنگ بدر کے قیدی صرف زبان پڑھنا لکھنا سکھاتے تھے، علم دین، یا دنیا کا علم بھی نہیں سکھاتے تھے۔ علم حاصل کرو اگرچہ تمھیں چین جانا پڑے، اس کے بارے میں راجح قول یہی ہے کہ یہ حدیث ہے اگرچہ ضعیف ہے، مطلب یہ ہے کہ چاہے دور جانا پڑے جب بھی علم حاصل کرو اور طلب علم کے لیے سفر طویل کی صعوبت برداشت کرو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند