معاشرت >> تعلیم و تربیت
سوال نمبر: 38455
جواب نمبر: 3845501-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 848-699/B=5/1433 آپ کسی بھی یتیم، یا لاوارث کو گود لے سکتے ہیں، جب آپ مسلمان ہیں تو وہ بچہ بھی مسلمان ہوگا، آپ کی تربیت وہدایت میں رہے گا تو اسلامی زندگی اختیار کرے گا۔ ان شاء اللہ آپ کو ثواب ملے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اکاوٴنٹ کی تعلیم لینا جائز ہے اور اس کا
پڑھانا جائز ہے؟ جواب دے کر اجر کمائیں۔
صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی اچھی اردو شرح کے بارے میں بتائیں جس میں احادیث کی بہترین تشریح موجود ہو۔
میرا
ایک چار سال کا لڑکا ہے۔ کیا اسلام میں اپنے بچوں کو عربی پڑھانے کی کوئی اچھی عمر
ہے؟ (۲)میری ساس چھوٹے بچوں کو قرآن شریف پڑھاتی
ہیں لیکن دراصل وہ قرآن شریف صحیح نہیں پڑھتی ہیں جب وہ قرآن پڑھتی ہیں تو ان سے
بہت ساری غلطیاں ہوتی ہیں، وہ زبر، زیر، تشدید وغیرہ کی غلطیاں کرتی ہیں۔ اس لیے
میرا سوال یہ ہے کہ کیا اس کو ان بچوں کو قرآن پڑھانا چاہیے؟کیا ان کو اس کا ثواب
ملے گا؟(۳)میری ساس کہتی ہیں کہ ان کو اپنے شوہر سے
کبھی بھی کسی بھی طرح کا تعاون اورلطف نہیں ملا ہے نیز وہ کہتی ہیں کہ وہ ان کے
لیے بہت اچھے شوہر نہیں ہیں۔ شوہر کی طرف سے انھوں نے پوری زندگی بہت ساری تکلیفیں
برداشت کی ہیں۔اس صورت میں کیا ان کے شوہر کا کچھ حق ہے؟ جب وہ لوگ ایک دوسرے سے
لڑتے ہیں تو میرے سسر خاموش ہوجاتے ہیں اور اپنی بیوی کو بہت زیادہ نہیں کہتے ہیں،
لیکن میری ساس بہت زیادہ غصہ والی ہیں اس لیے وہ ان کے اوپر چلانا شروع کردیتی ہیں
اور بہت زیادہ گالی دیتی ہیں اور قسم کھاتی ہیں اور وہ سوچتی ہیں کہ وہ اسی بات کے
مستحق ہیں۔میں یہ پوچھنا چاہتی ہوں کہ کیا میری ساس کو اس کا گنا ہ ملے گا؟ وہ یہ
جاننا چاہتی ہیں کہ اس طرح کے شوہر کا کیا حق ہے؟ وہ کہتی ہیں کہ میں نہیں جانتی
ہوں کہ میں نے ان سے ایک پیسہ بھی لیا ہو اس لیے آخرت میں اس کا کوئی سوال نہیں
ہوگا؟ والسلام
میری ایک تین سال کی بچی ہے میں اس کو کون سے میڈیم والے اسکول میں داخل کروں؟
2234 مناظرمیں ایک انڈین مسلم ہوں اور سعودی عربیہ میں کام کرتا ہوں۔ میرے دوبچے ہیں ایک لڑکا (محمد ریاض الدین عمر تقریباًچھ سال) اور ایک لڑکی (سمیہ عمر تقریباً چار سال) ہے۔ میری بیوی کا نام مرحومہ طلحہ جہاں (متوفی 6/مئی 2008) اس کا انتقال اپنے والدین کے ساتھ رہنے کے دوران بیماری میں ہوا۔ میرے ساس اورسسر کا بھی انتقال ہوچکا ہے۔ ہمارے والد صاحب زندہ ہیں اورانڈیا میں ہمارے ساتھ رہتے ہیں جب کہ میری ماں کا بھی انتقال ہوچکا ہے۔میرے بھائی اور بہن بھی ہیں۔ میری بیوی کے انتقال کے بعد میرے سالے نے میرے بچوں کو زبر دستی اپنی تحویل میں لے لیا اوروہ یہ کہتے ہیں کہ صرف وہی لوگ ہیں جو کہ بچوں کی دیکھ بھال کریں گے اور ان کی پرورش کریں گے اوروہ ہمیں ہمارے بچوں سے بھی ملنے نہیں دیتے ہیں۔ اورمیرے سالے اورسالی مجھے اس بات پر بھی مجبور کرتے ہیں کہ مجھے ہی ان کی پرورش کے تمام اخراجات برداشت کرنے ہوں گے اور ان کا کہنا ہے کہ مجھے ماہانہ ان کو تمام اخراجات دینے ہوں گے اور میرے بچوں کے نام پر ایک فکس ڈپوزٹ بھی جمع کرنا ہوگا۔ میرا لڑکا ایک اچھے اسکول میں پڑھ رہا تھا لیکن میرے سالے اور سالیوں نے میرے لڑکے کو اس اسکو ل سے نکلواکر کے اس کو ایک بہت ہی گھٹیا قسم کے اسکول میں داخل کرادیاہے۔ میرے سسرال والے جاہل اور لالچی ہیں اور ان کی رہنے کی حالت بہت خراب ہے اور وہ صرف نام کے مسلمان ہیں۔ میں اپنے بچوں کو اپنی تحویل میں لینا چاہتا ہوں تاکہ میں اپنے بچوں کی پرورش اسلام کے مطابق کرسکوں اور ان کواچھی تعلیم دے سکوں، لیکن وہ لوگ میرے بچوں کودینے سے منع کررہے ہیں۔ میں آپ کی رہنمائی اور فتوی کا طلب گار ہوں۔ جلدی جواب کا منتظر، کیوں کہ آپ کا فتوی میرے بچوں کی زندگی بچاسکے گا۔
1970 مناظرمیں عالم بننا چاہتا ہوں، رہنمائی فرمائیں
8101 مناظرمیرے
علاقہ میں ایک مولانا و مفتی ہیں، وہ بہت اچھی طرح انگریزی لکھتے اور بولتے ہیں۔
وہ ہماری مسجد کے امام و خطیب ہیں۔ وہ میرے قریبی ساتھی ہیں اور وہ بہت زیادہ مخلص
ہیں۔ انھوں نے غریب مسلم بچوں کے لیے اسلامی ماحول کے ساتھ ایک انگلش میڈیم اسکول
کھولنے کامنصوبہ بنایا ہے۔ اسکول ان کو پرائمری اور اعلی تعلیم مہیاکرائے گا۔
اسکول کا ماحول مدرسہ جیسا ہوگا اورطلباء کا لباس کرتا، پائجامہ اور ٹوپی ہوگا۔ وہ
ان سے ان کی مالی حیثیت کے اعتبار سے فیس لیں گے، اگر کوئی فیس نہیں ادا کرسکتا ہے
تو وہ اس کو اسکول کے فنڈ سے ادا کریں گے، اور اگر کوئی شخص آدھی فیس ادا کرسکتا ہے
یا اس سے بھی کم تب بھی بقیہ اسکول کے فنڈ سے ادا کی جائے گی۔ وہ مجھ سے مدد کے لیے
کہہ رہے ہیں۔ میں ان کے اسکول کے لیے اپنا مکان وقف کرنا چاہتا ہوں۔ کیا میں ایسا
کرسکتا ہوں؟ اگر نہیں ، تو میں ان کے اسکول کا کسی اور ذریعہ سے کیسے تعاون کرسکتا
ہوں؟ میں یہ اس لیے معلوم کررہا ہوں کیوں کہ یہ اپنی نوعیت کا واحد مدرسہ ہوگا۔ میرے
شہر کے علماء نہ تو ان سے اتفاق کرتے ہیں اور نہ ہی ان کی مخالفت کرتے ہیں۔ برائے
کرم میرے سوالات کا قرآن اور حدیث کے حوالہ سے جواب عنایت فرماویں، میں ان کو
سمجھنے کی کوشش کروں گا۔
میں نے ایک کتاب [مسلمان خاوند اور مسلمان
بیوی] مصنفہ مولانا محمد ادریس انصاری پڑھا۔ کیا آپ نے اس کتاب کے بارے میں سنا
ہے؟ کیا اس کتاب کے مصنف صحیح ہیں؟میں بھی دیوبندی مکتب فکر سے تعلق رکھتا ہوں کیا
یہ کتاب انٹر نیٹ پر دستیاب ہے؟ برائے کرم جواب عنایت فرماویں۔